لکھنؤ: بین ریاستی سطح پر غیرقانونی نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ کرنے والے انعامی گروہ سرغنہ کو ایس ٹی ایف نے ضلع دیوریا سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم کےپاس سے ایک موبائل، ڈی ایل اور 620 روپئے نقد برآمد ہوئے ہیں۔
ایس ٹی ایف کے پولیس سب انسپکٹر پرمیش کمار شکلا کے مطابق 13اکتوبر کو ایس ٹی ایف کی ٹیم نےا یک کنٹینر میںرکھے 470.653کلو گرام گانجا جس کی تخمینی لاگت 63.1کروڑ روپئے ہے۔ تھانہ حلقہ کے کھکندو سے دو ممبران کو گرفتار کیا گیا۔
گرفتار دونوں اسمگلروں سے پوچھ گچھ پر معلوم ہواکہ غیرقانونی نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ کا گروہ سرغنہ منا چورسیا تھے وہ آسام کے ادال گڑی باشندہ اشوک مہنتانام کے شخص سے گانجا منگا کر ضلع دیوریا اور آس پاس کے حلقوں میںفٹکر میںسپلائی کرتا ہے۔ منا چورسیا سابق میں بھی غیرقانونی نشیلی اشیاء اسمگلنگ میں جیل جاچکا ہے۔
سرغنہ کی تلاش میںایس ٹی ایف کے سب انسپکٹر جاوید عالم صدیقی کی قیادت میںٹیم تفتیش کررہی تھی کہ اسی دوران اطلاع ملی کہ بین ریاستی سطح پر غیرقانونی نشیلی اشیاء کی اسمگلنگ کرنےوالے گروہ کا سرغنہ اور ضلع دیوریا سے 25ہزار روپئے کا انعامی منا چورسیا تھانہ حلقہ کھکھندوبھرتوا چوراہے کےپاس موجود ہے۔
اس اطلاع پر ایس ٹی ایف کی ٹیم نے گھیرا بندی کرتے ہوئے ملزم کو گرفتار کرلیا۔
گرفتار ملزم کی پہچان منا چورسیا باشندہ مٹنی ضلع دیوریا کی شکل میں ہوئی ہے۔ گرفتار ملزم نے بتایاکہ ہائی اسکول پاس کرنے کے بعد سال 1995 میں نئی دہلی چلاگیا تھا جہاں پر فوٹو گرافری کا کام کرنے لگا۔ 2002 میں دہلی سے واپس اپنے گاؤں آیا اور پان کا پتہ فروخت کرنےلگا اس کےساتھ ہی اسم سے ٹرین سے گانجا لاکر لوگوں کو فروخت کرتا تھا۔
کچھ وقت گزرنے کے بعد اس کی ملاقات ونود بابا باشندہ رودرپور دیوریا سے ہوئی جو گانجا اسمگلنگ کرتا تھا۔ ونود بابا سے ملاقات کےبعد وہ آس پاس سے گانجا لاکر اس کی سپلائی کرنےلگا۔ سال 2016 میں تھانہ کوتوالی دیوریا سے جیل چلاگیا۔ ایک سال بعد جیل سے چھوٹ کرآنے کےبعد سال 2020 میں پھریہی کام کرنے لگا تھا۔