لکھنؤ: لکھنؤ ترقیاتی اتھارٹی کی موہان روڈ اسکیم میں بجلی کے کھمبے نظر نہیں آئیں گے۔ اسکیم کے تحت بجلی کی سپلائی کے لئے زیر زمین تاریں بچھائی جائیں گی۔
ایل ڈی اے کے وائس چیئرمین پرتھمیش کمار نے منگل کو اسکیم کے تحت ہونے والے ترقیاتی کاموں کا جائزہ لیتے ہوئے اسکیم کے ساتھ ہی دیہی آبادی والے علاقوں میں سڑکوں، نالوں اور سیور وغیرہ کے کام کروانے کی ہدایات دیں۔ انہوں نے آبادی والے علاقے کا سروے کرکے جلد ترقیاتی کام شروع کرانے کےلئے کہا۔
ایل ڈی اے کے نائب صدر پرتھمیش کمار نے بتایاکہ چندی گڑھ- پنچکولہ کےطرزپر تیار کی جانے والی موہن روڈ اسکیم کی ترقی گریڈ پیٹرن پر ہوگی۔
785 ایکڑ کے رقبے میں تیار کی جانے والی اس اسکیم کے 8 سیکٹر ہوں گے، جن میں ہر سیکٹر میں سالڈ ویسٹ مینجمنٹ، سیکٹورل شاپنگ سینٹر،بارات گھر اور وینڈنگ زون کا انتظام ہوگا۔ سائٹ پر ترقیاتی کام شروع ہو چکے ہیں، جس کے تحت کالیا کھیڑا اور پیارے پور کی سرحد پر تقریباً 1 ایکڑ کے علاقے میں دو پوٹا کیبن بنائے گئے اور ایک سائٹ آفس، اسٹور اور پارکنگ ایریا بنایا گیا۔ پہلے مرحلے میں سیکٹر 6 اور 6 میں سڑکوں، نالیاں، سیور، واٹر سپلائی اور سروس ٹرینچز کا ترقیاتی کام کیا جائے گا
جس کے لئے 50 کروڑ روپے کے ٹینڈر جاری کر دیئے گئے ہیں۔ اسکیم کے تحت بجلی کی سپلائی کے لئے سڑک اور نالے کے درمیان سروس ٹرینچ کے درمیان زیر زمین کیبل بچھائی جائیں گی۔
دو سیکٹروں میں ہوں گے آراضی اور 11پارک
سیکٹر 6 میں کل 406 پلاٹ اور 7 پارک تیار کیے جائیں گے۔ ہر پارک کا رقبہ 4000 مربع میٹر ہوگا۔ سیکٹر 7 میں کل 561 پلاٹ اور 4 پارک ہوں گے۔ یہاں کا ہر پارک 1200 مربع میٹر کا ہوگا۔ جیسے ہی دونوں سیکٹروںمیںروڈ نیٹ ورک تیار ہو جائے گا، پارکوں کے لئے سول اور ہارٹیکلچر کا کام شروع کر دیا جائے گا۔
پانچ زونوں کے ہوں گے پلاٹ
نائب صدر نے کہا کہ اس اسکیم میں رہائشی پلاٹوں کے پانچ زمروں کی منصوبہ بندی کی جائے گی۔ اس میں 5.112مربع میٹر، 162، 200، 288 اور 450 مربع میٹر کے پلاٹ ہوں گے۔
اس کے علاوہ دیہی آبادی والے علاقوں میں بنیادی سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے ترقی کی جائے گی۔ اس کے لئے اسی ہفتے سے ہی آبادی والے علاقوں میں سروے شروع کر دیا جائے گا، جس کی بنیاد پر ڈرین، سڑک اور سیوریج کے کام کرائے جائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ سائٹ پر موجود اثاثوں کا جائزہ لینے کے لئے سروے کیا جا رہا ہے تاکہ کاشت کاروںکو وقت پر معاوضہ دیا جا سکے۔