نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی نے اشیاء و سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کو ملک کے سب سے بڑے ٹیکس سدھار کے ساتھ اقتصادی اور سماجی سدھار قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ غریبوں کے مفاد میں سب سے موثر نظام ہوگا۔
مسٹر مودی نے پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں اب تک کے سب سے بڑے بالواسطہ ٹیکس سدھار کی شروعات کے موقع پر کہاکہ اس سے کالا دھن اور بدعنوانی روکنے کا موقع ملے گا، اس سے ٹیکس دہشت گردی اور انسپکٹر راج ختم ہوگا اور نئے انتظام کے کلچر کی شروعات ہوگی۔
جی ایس ٹی کو معاون وفاقیت کی مثال اور ٹیم انڈیا کو کوشش کا نتیجہ قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسے نافذ کرنے سے پہلے طویل طریقہ کار کے دوران کئی طرح کے شک و شبہات رہے ،ریاستوں کے کئی سوال رہے جنہیں انتہائی کوشش سے دور کیا گیا۔ جی ایس ٹی کو اقتصادی انضمام کا اہم کام اور ملک کا جدید ترین ٹیکس نظام قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس سے 500 طرح کے ٹیکسوں سے نجات مل رہی ہے ۔ اس سے ‘ایک ملک، ایک ٹیکس’ کا ہمارا خواب پورا ہو رہا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جی ایس ٹی ‘گڈس اینڈ سروسز’ ٹیکس سے آگے ‘گڈ اینڈ سمپل’ ٹیکس ہے ۔
وزیر اعظم نے جی ایس ٹی کے سلسلے میں اٹھائے جانے والے خدشات کے بارے میں کہاکہ اب افواہوں کا بازار بند ہونا چاہئے اور غریبوں کی بھلائی کیلئے کام کرنا چاہئے ۔ انہوں نے کہاکہ نئے نظام سے عام آدمی پر کوئی بوجھ بڑھنے کا امکان نہیں ہے ، بلکہ یہ غریبوں کے مفاد کیلئے ایک موثر نظام ہے ۔
انہوں نے جی ایس ٹی کو ایک ایسا ذریعہ بتایا جو ملک کی تجارت کی نابرابری کو ختم کرے گا اور برآمدگی اور سرمایہ کاری میں مددگا ر ثابت ہوگا۔ ان کا کہنا تھا کہ جس طرح چند کلومیٹر کے دائرے میں دہلی، نوئڈا اور گرو گرام میں ایک ہی سامان کی قیمت الگ الگ ہونے سے عام آدمی کیلئے پریشانی کی صورتحال رہتی تھی، اسی طرح غیرملکی سرمایہ کاروں کو بھی ریاستوں میں الگ الگ ٹیکس کی وجہ سے گو مگو کی حالت رہتی تھی ، جی ایس ٹی سے صورتحال بدل جائے گی۔
مسٹر مودی نے جی ایس ٹی کو قدرتی وسائل سے بھرپور لیکن اقتصادی نقطہ نظر سے کمزور، خصوصاً ملک کے مشرقی حصہ کی ریاستوں کیلئے سب سے بڑا موقع قرار دیا۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح سردار پٹیل نے آزادی کے وقت سینکڑوں ریاستوں کو ملا کر ملک کو ایک کرنے کا کام کیا تھا اسی طرح جی ایس ٹی سے ملک کے اقتصادی انضمام کا اہم کام ہوا ہے ۔
انہوں نے تاجروں کو بھی یقین دہانی کرائی کہ جی ایس ٹی میں افسرشاہی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہوگی۔ اس کا پورا امکان ہے کہ ایماندار تاجر افسروں کے ہاتھوں پریشان نہیں ہوں گے ۔ انہوں نے تاجروں سے جی ایس ٹی کا فائدہ عام آدمی کے دینے کی اپیل کی۔ وزیر اعظم نے جی ایس ٹی کو نیو انڈیا اور ڈجیٹل انڈیا کا ٹیکس نظام قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ زیادہ قابل عمل اور سہل ہے ۔ انہوں نے کہاکہ 2022 کو ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ ہم نیو انڈیا کا خواب لے کر چل رہے ہیں جس میں جی ایس ٹی اہم کردار ادا کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ اس سے ٹول ناکوں پر خراب ہونے والے سامان کا نقصان نہیں ہوگا۔
مسٹر مودی نے مشہور سائنسداں البرٹ آئنسٹائن کے ایک قول کا ذکر کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ٹیکس کو سمجھنا سب سے مشکل کام ہے ۔ اگر انہوں نے ہندستان کے کئی ٹیکس والے نظام کو دیکھا ہوتا تو وہ کیا سوچتے ۔
پارلیمنٹ کے سنٹرل ہال میں تقریب کے انعقاد پر اپوزیشن پارٹیوں کی اعتراضات پر جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہاکہ یہ سنٹرل ہال ملک کی آزادی، آئینی اجلاس کی پہلی میٹنگ اور آئین کو نافذ کرنے کے مواقع کا گواہ رہا ہے ۔ یہ وہ جگہ ہے جس پر اس ملک کی کئی عظیم ہستیوں کے قدم پڑے ہیں اس لئے جی ایس ٹی کی شروعات کیلئے اس مقدس مقام سے بڑھ کر کوئی اور جگہ نہیں ہوسکتی۔
انہوں نے کہاکہ ملک کی تعمیر میں ایسے لمحے آتے ہیں جب ہم نئے موڑ پر جاتے ہیں، نئے مقام کی جانب بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں۔ آج ہم مل جل کر ملک کو آگے بڑھانے کا راستہ طے کرنے جا رہے ہیں۔ کچھ دیر بعد ملک نئے نظام کی جانب چل پڑے گا۔
جی ایس ٹی کو تمام ریاستوں کو موتیوں کی طرح ایک دھاگے میں پِرونے والا قرار دیتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ یہ ایک پارٹی، ایک حکومت کی کامیابی نہیں، ہم سب کی مشترکہ وراثت اور کوشش کا نتیجہ ہے ۔
انہوں نے کہاکہ جس طرح لمبی بات چیت کے بعد ملک کا آئین تیار ہوا تھا اسی طرح جی ایس ٹی بھی طویل بحث اور غور و خوض کا نتیجہ ہے اور اسے تیار کرنے میں ملک کے سب سے اچھے دماغ لگے ہیں۔ اسی کی نتیجہ ہے کہ آج ہم جی ایس ٹی کو مکمل شکل میں دیکھ رہے ہیں۔
مسٹر مودی نے جی ایس ٹی کا خاکہ بنانے اور اس سے متعلق قوانین کو پاس کرانے میں تعاون کیلئے تمام سیاسی پارٹیوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے اسے پورے ملک کے اتحاد کا نتیجہ قرار دیا۔