فرزند رسول حضرت امام محمدتقی علیہ السلام کی المناک شہادت کے غم میں پورا ایران سوگوار و عزادارہے۔
فرزند رسول حضرت امام محمد تقی علیہ السلام کی تاریخ شہادت مورخین نے آخر ذیقعدہ لکھی ہے چنانچہ آج ایران سمیت پوری دنیا میں آپ کی شہادت کا غم منایا جا رہا ہے-
اسی مناسبت سے پورےایران میں مجالس عزا اور نوحہ و ماتم کا سلسلہ جو کل رات سے شروع ہوا تھا آج رات تک جاری رہے گا- ایران اور دنیا کے مختلف علاقوں سے آئے ہوئے زائرین مشہد مقدس میں آپ کے والد بزرگوار حضرت امام رضا علیہ السلام اور قم المقدسہ میں آپ کی پھوپھی حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کو اس المناک شہادت پر پرسہ پیش کر رہے ہیں-
آپ کے والد بزرگوار حضرت امام رضا علیہ السّلام تھے اور والدہ معظمہ کا نام جناب سبیکہ یا سکینہ علیہ السّلام تھا .
حضرت امام محمد تقی علیہ السّلام کو کمسنی ہی میں مصائب اور پریشانیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیارہوجانا پڑا .آپ کو بہت کم ہی اطمینان اورسکون کے لمحات میں باپ کی محبت ، شفقت اورتربیت کے سائے میں زندگی گزارنے کا موقع مل سکا
آپ (ع)کی عمرمبارک صرف پانچ برس تھی جب حضرت امام رضا علیہ السّلام مدینہ سے خراسان کی طرف سفرکرنے پرمجبور ہوئے تو پھرزندگی میں ملاقات کا موقع نہ ملا امام محمد تقی علیہ السّلام سے جدا ہونے کے تیسرے سال امام رضا علیہ السّلام کی شھادت ہوگئی .
نویں امام اور آسمان عصمت و طہارت کے گیارھویں درخشاں ستارے حضرت امام محمد تقی علیہ السلام 220 ہجری قمری کو حکام وقت کے جور و ستم کے تحت شہید ہوگئے اور امامت کی سنگین ذمہ داری آپ کے فرزند حضرت امام علی نقی علیہ السلام کے کندھوں پر آن پڑی۔
سحرعالمی نیٹ ورک غم و اندوہ کے اس موقع پر اپنے تمام سامعین، ناظرین اور کرم فرماوں کی خدمت میں دلی تعزیت و تسلیت پیش کرتا ہے۔