گیان واپی-شرنگار گوری معاملے پر سیوان ضلع کورٹ سے مایوسی ہاتھ لگنے کے بعد مسلم فریق نے ہائی کورٹ جانے کا اعلان کر دیا ہے۔
ضلع جج وشویش نے جب ہندو فریق کی عرضی کو قابل سماعت قرار دیا، تو مسلم فریق کو بہت حیرانی ہوئی۔ اس معاملے میں مولانا خالد رشید نے کہا کہ ”بابری مسجد کے فیصلہ کے دوران وَرشپ ایکٹ کا حوالہ دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے جو باتیں کہی تھیں اس سے یہ لگنے لگا تھا کہ اب ملک میں مندر-مسجد کا مسئلہ ختم ہو گیا ہے۔ لیکن اس کے باوجود بھی اس طریقے کے ایشوز سامنے آ رہے ہیں۔”