امریکا کے قومی سلامتی کے سابق مشیر جان بولٹن نے دمشق میں ایران کے سفارت خانے پر اسرائيل کے حملے کو اس کی ریڈ لائن عبور کرنے سے تعبیر کیا اور کہا ہے کہ اس حملے پر ایران کے جواب کی ماہیت بہت اہم ہوگی۔
جان بولٹن نے گزشتہ روز “نیوز نیشن” ٹی وی کے ساتھ بات چیت کے دوران اس سوال کے جواب میں کہ اگر ایران نے اسرائيل پر براہ راست حملہ کیا تو امریکا کا ردعمل کیا ہوگا؟ کہا کہ ” میں سمجھتا ہوں کہ اگر ایران نے اسرائيل پر براہ راست حملہ کیا تو امریکا یقینی طور پر اسرائیل کی حفاظت کے لئے اقدام کرے گا۔ “
جان بولٹن نے دعوی کیا کہ شام یا حزب اللہ کے ذریعے ایران کی طرف سے اسرائيل پر نیابتی حملے کے امکانات بھی ہیں ۔اس سلسلے میں نیوزنیشن ٹی وی چینل نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ شام میں اپنے سفارت خانے پر اسرائيلی حملے کا ایران کی جانب سے جواب کیا ہوگا،یہ وہی چیز ہے جو اسرائيل، امریکا اور دنیا کے بہت سے ممالک جاننا چاہتے ہیں۔یاد رہے کہ دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کے بعد رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا تھا کہ ہم اس حملے پر صیہونیوں کو خدا کی نصرت اور قوت سے، پشیمان کردیں گے۔