ممبئی:حال میں ممبئی کے الفسٹن روڈ لوکل اسٹیشن کے فٹ اوورپل سانحہ کا بہانہ بناتے ہوئے راج ٹھاکرے کی مہاراشٹر نونرمان سینا (ایم این ایس) نے عین دیوالی کے تہوار پر اتربھارتی پھیری والوں کو نشانہ بنایا اور جگہ جگہ ان ہاکرس کا سامان اٹھاکر پھینکا ہی نہیں بلکہ ان کی پٹائی بھی کردی ،جس کے نتیجے میں افراتفری مچ گئی ،ایم این ایس کے ورکرس بلا خوف قانون کو اپنے ہاتھوں میں لیتے نظرآئے ۔
کہا جاتا ہے کہ دراصل حال میں ممبئی میونسپل کارپوریشن میں 7کارپوریٹرس میں سے چھ اراکان کے شیوسینا میں شامل ہونے کے سبب راج ٹھاکرے کافی بدظن ہیں اور اپنی طاقت منوانے کے لیے ایک بار پھر اتربھارتی ہاکرس کو نشانہ بنایا ہے ۔
واضح رہے کہ الفسٹن روڈ اسٹیشن پر بھگدڑ کے نتیجے میں 23افراد کی موت کے بعد ایم این ایس کے سربراہ راج ٹھاکرے نے حکومت ،بی ایم سی اور تھانے وکلیان میونسپلٹی حکام کو 15روم میں ان پھیری والوں کو اسٹیشن کے احاطے اور اطراف سے ہٹانے کا الٹی میٹم دیا تھا اور آج 16ویں دن انہوں نے مبینہ طورپرغنڈہ گردی شروع کردی ہے ۔
راج ٹھاکرے نے پولیس ،انتظامیہ ،اور عدالتی حکم کو طاق پر رکھتے ہوئے فٹ اوورپل کے حادثے کے بعد جنوبی ممبئی میں ویسٹرن ریلوے صدردفتر تک مورچہ نکالا اور جلسہ عام میں الٹی میٹم دیا کہ اگر 15دنوں میں ریلوے کے آس پاس سے پھیری والوں کو نہیں ہٹا دیا گیا تو ان کی پارٹی کارروائی کرے گی۔راج کی دھمکی اور بلا اجازت مورچہ نکالنے کے جرم میں ان کے خلاف کارروائی کے بجائے انتظامیہ نے روزانہ کمانے کھانے والے ہاکرس کے خلاف کارروائی کردی اور جگہ جگہ سے انہیں ہٹانے میں لگ گئے ۔
راج ٹھاکرے پر ہاکرس یونین کا الزام ہے کہ لائسنس یافتہ پھیری والوں کو بھی انہوں نے نہیں بخشا اور خصوصی طورپر تھانے ،کلیان اور دادرمیں اتربھارتی ہاکرس کو نشانہ بناتے ہوئے ان کا سامان اٹھاکر پھینک دیا بلکہ ان کو زدوکوب بھی کیا گیا ۔حالانکہ سپریم کورٹ کے حکم پر ہاکرس ایکٹ بنایا گیا اور اگر 2014میں منظورکیے جانے والے اس قانون کونافذ کیا گیا تو جگہ جگہ ہاکرس زون بنانے ہوں گے ۔