سیول، 16 مئی (یو این آئی/ اسپوتنک) شمالی کوریا میں اتوار کو ایسے 392,000 مریضوں کی تصدیق ہوئی ہے جنہیں بخار ہے اور آٹھ دیگر کی موت بھی ہو چکی ہے۔ اس وقت ملک میں 12 لاکھ سے زیادہ لوگ اس مرض کی لپیٹ میں ہیں۔ سرکاری خبر رساں ایجنسی کے سی این نے پیر کو یہ اطلاع دی۔
12 مئی کو، شمالی کوریا نے کورونا وائرس کے انفیکشن کی اپنی پہلی لہر کا اعلان کیا کیونکہ کچھ لوگ اومیکرون بی اے 2 سے متاثر پائے گئے تھے۔ کے سی این اے کے مطابق اپریل کے آخر سے ملک میں ایک نامعلوم بیماری پھیلنا شروع ہو گئی ہے۔
میڈیا کے مطابق 14 سے 15 مئی کے درمیان ملک میں بخار میں مبتلا افراد کی تعداد 3 لاکھ 92 ہزار سے بڑھ گئی اور اس دوران 8 اموات بھی ریکارڈ کی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی 152,000 مریض صحت یاب بھی ہوئے۔
میڈیا نے بتایا کہ اپریل کے آخر سے 15 مئی تک بخار سے متاثر ہونے والے مریضوں کی کل تعداد 12 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے، جن میں سے 648,000 صحت یاب ہو چکے ہیں اور 50 ہلاک ہو چکے ہیں۔
شمالی کوریا کے سپریم لیڈر کم جونگ ان نے ملک میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے بڑھتے ہوئے کیسز کو ملک میں آزادی کے بعد سے اب تک کی سب سے سنگین ایمرجنسی قرار دیا ہے۔ یہاں کے تمام شہروں میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا تھا تاکہ وائرس کے پھیلاؤ کی چین کو توڑا جا سکے۔
8 مئی کو دارالحکومت پیونگ یانگ میں اومیکرون کا پہلا کیس سامنے آنے کے بعد 12 مئی کو کِم نے اعلیٰ سرکاری حکام کے ساتھ ردعمل کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ اس دوران انہوں نے لاک ڈاؤن کو سختی سے نافذ کرنے اور وبائی امراض سے بچاؤ کے نظام کو متحرک کرنے کا حکم دیا، جس میں ادویات کی مسلسل اور باقاعدہ فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے فوج کا استعمال بھی شامل ہے۔