ممبئی:بمبئی ہائی کورٹ نے ممبئی میٹروریل کی کرایہ میں اضافہ کی تجویز کو خارج کردیا ہے ،چیف جسٹس منجولا چیلر اور جسٹس مہیش سونک پر مشتمل ایک بینچ نے فیئر فکشن کمیٹی (ایف ایف سی) کی رپورٹ کو خارج کردیااور ممبئی میٹر وون پرائیوٹ لمیٹیڈ (ایم ایم او پی ایل ) کی کرایے بڑھانے کے جواز کو بھی مسترد کردیا ہے ۔ایف ایف سی نے جولائی 2015میں میٹروریل کمپنی کو 10-110روپے کرایہ بڑھانے کی منظوری دے دی تھی۔عدالت نے مرکزی حکومت کو کہا ہے کہ ایک نئی کمیٹی تشکیل دی جائے اور وہ کمیٹی کرایے کے بارے میں تین ماہ میں ایک رپورٹ پیش کرے گی ۔بینچ نے کہا ہے کہ ایم ایم اوپی ایل جب تک موجودہ کرایہ ہی وصول کرے اور ہدایت دی ہے کہ مسافروں سے وصول کیے جانے والے زائد کرایے کے بارے میں ایک بیان جاری کرے ۔
واضح رہے کہ ممبئی میٹرو ون ورسوا ۔اندھیری ۔گھاٹ کوپر کے درمیان 11.4کلومیٹر کے سفر کے لیے 10،20،30،اور 40روپے کرایے وصول کرتی ہے ۔اور مجوزہ کرایہ 5 سے 10, 20, 25, 35 aاور45 مقررکیا گیا ہے ۔واپسی کرایے میں کچھ اضافہ تھا۔
میٹر وریل کمپنی ایم ایم او پی ایل نے کرایے میں اضافہ کو حق بجانب قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ کمپنی کو روزانہ 90لاکھ روپے کا خسارہ ہورہا ہے اور گزشتہ تین سال میں خسارہ ایک ہزار کروڑ روپے سے تجاوز کرگیا ہے ۔ ایم ایم آرڈی اے کے معاہدے کے تھے ممبئی میٹروون کمپنی کو کرایے میں رعایت دیتے ہوئے 9-13 روپے مقررکرنا تھا ۔کرایہ میں اضافہ کے سبب مسافروں کی تعداد میں کمی واقع ہوگی ۔