لکھنئو:اترپردیش میں ایم ایل سے کے علاقائی ترقیاتی فنڈ کے الاٹمنٹ میں آنے والی شکایات کے پیش نظر حکومت نے اس کی آڈٹ اب کمپٹرولر اور آڈیٹر جنرل(سی اے جی)سے کرانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
یہی نہیں ،ریاستی حکومت نے کسی بھی اسکول کو 25لاکھ سے زیادہ فنڈ کے الاٹمنٹ پر بھی پابندی لگا دی ہے ۔آج یہاں یہ اطلاع دیتے ہوئے دیہی ترقی کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج)ڈاکٹر مہیندر سنگھ نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ شکایات مل رہی تھیں کہ علاقائی ترقیاتی فنڈ کے الاٹمنٹ میں بے ضابطگیاں کی جارہی ہیں۔اس کی وجہ سے عوامی نمائندوں کی بھی بدنامی ہورہی تھی۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے طے کیا ہے کہ ایم ایل اے فنڈ کا آڈٹ سی اے جی سے کرایا جائے گا،تاکہ بے ضابطگی کی گنجائش نہ رہے ۔فنڈ کا مناسب استعمال بھی ہوسکے گا۔انہوں نے بتایا کہ ریاستی حکومت 2022تک سبھی غریبوں کو رہائش گاہ فراہم کرانے کی سمت میں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہے ۔اس سال نو لاکھ 41ہزار رہائش گاہ فراہم کرانے کا ہدف ہے ۔آٹھ لاکھ 69 ہزار لوگوں نے رجسٹریشن کرالیا ہے ۔سات لاکھ 52ہزار مکانوں کی پہلی کشت جاری ہوگئی ہے ،جبکہ ایک لاکھ 82ہزار مکانات کے لئے دوسری کشت جاری ہورہی ہے ۔انہوں نے بتایا کہ ضرورت مندوں کو مفت گیس اور بجلی کنیکشن بھی دئے جائیں گے ۔ہر مکان میں پانچ بلب اور ایک پنکھا دیا جائے گا۔
وزیر مملکت نے دعویٰ کیا کہ بدعنوانی پر قابو کرلیا گیا ہے ۔مکانوں کے الاٹمنٹ میں ایسا انتظام کیاگیا ہے جس سے دلالوں کی دال نہیں گل رہی ہے ۔بے ضابطگی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ منریگا کے تحت روایتی کاموں کے علاوہ رین ہارویسٹنگ سسٹم،واٹرریچارج سسٹم،چیک ڈیم اور پودے لگانے جیسے کام بھی شامل کرلئے گئے ہیں۔صوبے میں اب منریگا کا بجٹ بڑھکر 10ہزار کروڑ ہوگیا ہے ۔پہلے یہ دو ہزار کروڑ تک رہتا تھا۔انہوں نے بتایا کہ وزیراعظم گرام سڑک منصوبے کے تحت ڈھائی ہزار کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کی جارہی ہے ۔416 نئی سڑکوں کی تعمیر کا کانٹریکٹ کیا گیا ہے ۔ان کا کہنا تھاکہ دیہی پینے کے پانی کے منصوبے کے تحت سب کو صاف پینے کا پانی مہیا کرانے کی سمت میں تیزی سے کام کیا جائے گا۔