لکھنو:پولیس کی وصولی کا کھیل بدستور جاری ہے۔ اب وصولی کا عالم یہ ہو گیا ہے کہ بے گناہ افراد کوجھوٹے معاملہ میں پھنسانے کی دھمکی دے کر پولیس والے وصولی پر آمادہ ہوگئے ہیں۔ ایسا ہی ایک واقعہ مقامی ٹھاکر گنج علاقہ میں ہوا۔ ٹھاکر گنج پولیس کے دو سپاہیوں اور ایک مخبر سے پریشان ہوکر ایک ڈالہ ڈرائیور نے پھانسی لگا لی۔
ملزمین ڈالہ ڈرائیور سے زبردستی دس ہزار روپئے کا مطالبہ کر رہے تھے اور روپئے نہ ملنے پر اس کو قتل کے جھوٹے معاملہ میں پھنسانے کی دھمکی دے رہے تھے۔ فی الحال اس معاملہ میں مخبر اور دو نامعلوم سپاہیوں کے خلاف ایف آئی آر درج ہو چکی ہے لیکن اب تک انھیں گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔
ٹھاکر گنج کے گئو گھاٹ گلالہ گھاٹ کے نزدیک 26 سالہ اجے نشاد اپنے کنبہ کے ساتھ رہتا ہے۔ اجے ڈالہ چلانے کا کام کرتا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ اتوار کی رات اجے ڈالہ لیکر گھرواپس جا رہا تھا اس درمیان گلالہ گھاٹ پولیس چوکی پر تعینات سپاہیوں نے اس کو روکنے کی کوشش کی لیکن وہ نہیں رکا۔ دو شنبہ کی رات پھر جب اجے ڈالہ لیکر گھر جا رہا تھا تو پولیس والوں نے اس کو روک لیا۔
پولیس والوں کے ڈر سے اجے ڈالہ لیکر بھاگااور ایک دیوار سے ٹکرا گیا۔ کنبہ والوں کاالزام ہے کہ پولیس والوں نے اس کو قتل کے جھوٹے معاملہ میں پھنسانے کی دھمکی دیتے ہوئے دس ہزار روپئے کا مطالبہ بھی کیا۔ کنبہ والوںکا کہنا ہے کہ اس کے بعد تین بار پولیس والے اور مخبر سلیم اس کے گھر پہنچے اور بتایا کہ اجے پر ایک قتل کا الزام ہے۔
پولیس والوں اور مخبر نے اجے کوبچانے کے نام پر دس ہزار روپئے کا مطالبہ کیا۔ کنبہ والوں کا الزام ہے کہ ملزم پولیس والے یہ سب علاقہ کے ایک ملزم سلیم کے اشارے پر کر رہے تھے۔ رات کو باربار پولیس والوں کے آنے سے اجے گھبرا گیااور گھر سے چلا گیا۔ صبح ہونے پر اجے گھر واپس آیا۔ اس درمیان محلہ میں یہ بات موضوع بحث بن گئی۔
پولیس والوں اور مخبر کی اس حرکت سے پریشان اجے نے گھر کی پہلی منزل پر بنے کمرے میں رسی کے سہارے لٹک کر خود کشی کر لی۔ کچھ دیر بعد جب کنبہ کے لوگ اوپر کے کمرے میں پہنچے تو ان کی نظر اجے کی لاش پر پڑی۔ اجے کی خودکشی کی اطلاع پورے محلہ میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ لوگ اجے کے گھر کے باہر جمع ہونے لگے۔
لوگوںکو جب پولیس والوں اور اس کے مخبر کی جانب سے پریشان کئے جانے کی بات پتہ چلی تو لوگ مشتعل ہو گئے اور سڑک پر جمع ہوکر ہنگامہ شروع کردیا۔ ایس پی مغرب وکاس چندر ترپاٹھی سمیت کئی تھانوں کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ کنبہ والوں نے قصوروار پولیس والوں کے خلاف کارروائی، گلالہ گھاٹ پولیس چوکی کو ہٹانے اور معاوضہ کا مطالبہ کیا۔