لکھنؤ: قرآن، اہل بیت کا قصیدہ ہے جب حضرت علی نے انگوٹھی دی تو آیت آئی اور جب دختر رسولؐ نے اللہ کی راہ میں روٹیاں دیں تو مکمل سورہ نازل ہوا۔ یہ بات ایران کے مقدس شہر قم سے آئے آیت اللہ منتظر مہدی رضوی نے آصفی امام باڑہ میں مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہی۔
وہ اتوار کے روز آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈکے سابق صدر مرحوم مولانا مرزا محمد اطہر اور مرحوم مولانا مرزا محمد اشفاق کے ایصال ثواب کے سلسلہ میں منعقد مجلس کو خطاب کررہے تھے۔
آیت اللہ منتظر مہدی نے کہاکہ حضرت علی کےلئے آیت اور دختر رسولؐ کےلئے مکمل سورہ اس لئے آیا کیوںکہ اللہ جانتا تھا کہ علی سے زیادہ دختر رسول ؐ کے معجزات کا انکار ہوگا۔
یہی وجہ ہے کہ حضرت علی کےلئے الگ الگ مواقع پر آیتیں نازل ہوئیں جب کہ دختررسولؐ کےلئے مکمل سورہ آیا۔ انہوںنے کہاکہ پروردگار اس کائنات کو خلق ہی نہ کرتا اگر اپنے محبوب رسول اکرم حضرت محمدؐ کو خلق نہ کرنا ہوتا اور رسولؐ کو اس لئے خلق کیا کیوںکہ حضرت علی کو خلق کرنا تھا اور دونوں معصوموںکو دختر رسولؐ کی خلقت کےلئے دنیا میں بھیجا۔
انہوں نے ولایت علی کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ ولایت علی کے منکر سے پروردگار انتقام لیتا ہے اور اس کی مثال غدیر کا میدان ہے جہاں ولایت علی کا انکار کرنے پر فوراً ہی عذاب نازل ہوا۔ انہوںنے کہاکہ اللہ ولایت علی کا انکار کرنے والوں کو دنیا اور آخرت دونوںمیں سزا دے گا۔
آیت اللہ منتظر نے میدان کربلا میں امام حسین کی رخصت بیان کرتے ہوئے جناب صغریٰ اور جناب سکینہ پر گزرے مصائب اور حضرت عباس کی شہادت کا منظر پیش کیا۔انہوںنے کہاکہ جناب زینب نے جناب سکینہ کو شمر سے پانی مانگنے کی اجازت اس لئے دی کیوںکہ زمانہ کو ظالم کا چہرہ دکھانا تھا۔ جناب زینب جانتی تھیں کہ پانی نہیں ملے گا لیکن اس سے ظالم بے نقاب ہوجائے گا۔
مجلس میں کثیر تعداد میں معزز شہریوں نے شرکت کی جس میں خصوصی طور پر عراق کے کربلائے معلی شہر میں امام حسین کے روضہ کے انچارج ضیاء الدین، آیت اللہ شیخ بشیر نجفی کے نمائندہ شیخ مہدی باقر علی، مولانا ضامن حسین جعفری، مولانا غلام عسکری زیدی شامل ہیں ۔ان کے علاوہ مجلس میں ایران سے مولانا سبطین عباس، کناڈا سے مولانا اصغر مہدی، یوکے سے ناصر جعفری، جرمنی سے اقبال حیدر سمیت ریاست کے وزیر قانون برجیش پاٹھک، میئر سنیکتا بھاٹیا، سابق وزیر ڈاکٹر عمار رضوی اور امیر حیدر چچا کے ساتھ ہی کثیر تعدادمیں علماء و ذاکرین ، مدارس کے اساتذہ و طلباء، شیعہ پی جی کالج، مجلس منتظمہ کے عہدیداران ، شہر کی ماتمی انجمنوں، سماجی تنظیموں کے عہدیداران واراکین نے بھی شرکت کی۔
اس موقع پر مولانا حمید الحسن تقوی، مولانا فرید الحسن ، مولانا رضا حسین، مولانا ظہیر احمد افتخاری، مولانا محسن جعفری، مولانا اسحاق رضوی، مولانا مرزا جعفرعباس، مولانا مرزا رضا عباس وغیرہ بھی موجود تھے۔