بھارتی ریلوے کی ایک بڑی لاپروائی کا معاملہ روشنی میں آیا ہے۔ سہارنپور میں ریلوے نے ریزرویشن کاؤنٹر سے ایک مسافر کو ایک ہزار سال آگے کا ٹکٹ دے دیا۔
اتنا ہی نہیں، چیکنگ کے دوران فرضی ٹکٹ بتاتے ہوئے اسے ٹی ٹی ای نے بیچ راستہ میں ہی اتار دیا۔ معاملہ سہارنپور کے پردھمن نگر رہائشی ریٹائرڈ پروفیسر ڈاکٹر وشنوکانت شکلا کا ہے۔ انہیں نومبر 2013 میں کسی کام سے جونپور جانا تھا۔
وشنو کانت شکلا نے نومبر 2013 میں ریزرویشن کاؤنٹر سے همگری ایکسپریس کا اے سی تھری ٹائر کا ٹکٹ بک کرایا تھا، لیکن لکسر میں چیکنگ کے دوران اسٹاف نے ان کے ٹکٹ پر 19 نومبر 3013 دیکھ کر اسے فرضی قرار دے دیا۔ فرضی ٹکٹ کی وجہ سے اسٹاف نے مرادآباد ریلوے اسٹیشن پر پروفیسر کو ٹرین سے اتار دیا۔ انہوں نے اس کی ریلوے سے شکایت کی لیکن کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
معاملے کو لے کر انہوں نے شمالی ریلوے جی ایم، ڈی آر ایم انبالہ اور اسٹیشن سپرنٹنڈنٹ کو فریق بناتے ہوئے صارفین فورم میں ریلوے کو چیلنج دے ڈالا۔ 5 سال کی جدوجہد کے بعد ریلوے کو منہ کی کھانی پڑی اور صارفین فورم نے ریلوے کے خلاف فیصلہ سناتے ہوئے مسافر کو سود سمیت ٹکٹ کے پیسے لوٹانے کا حکم دیا۔