ایران اپنے جارح دشمنوں کو نابود کرنے میں کسی شک و تردید سے کام نہیں لیتا۔ یہ بات اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نےمغربی ایشیا میں امریکہ کے جارحانہ اور دشمنانہ اقدامات پر اسے خبردار کرتے ہوئے کہی۔
فارس نیوز کے مطابق محمد جواد ظریف نے اتوار کی شب ایک ٹوئیٹ میں مغربی ایشیا میں امریکہ کے بمبار طیاروں کی گشت پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے امریکی صدر کو خطاب کیا اور کہا کہ اگر بی فائیو ٹو ایچ بمبار طیاروں کی علاقے میں گشت ایران کو مرعوب کرنے کے لئے ہے تو یہ انکی بھول ہے اور بہتر تھا کہ وہ اپنے اربوں ڈالر کو ٹیکس دینے والے امریکیوں پر خرچ کرتے۔
جواد ظریف نے مزید لکھا کہ ایران نے گزشتہ دو صدیوں میں کبھی بھی کسی کے ساتھ جنگ کا آغاز نہیں کیا ہے تاہم وہ جارحین کو نابود کرنے میں کسی شک و تردید کا شکار نہیں ہوتا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے امریکی صدر ٹرمپ کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بہتر ہوگا کہ تم اپنے اُن دوستوں سے ہوچھ لو جو صدام کی حمایت کیا کرتے تھے۔
اس سے قبل بھی وزیر خارجہ ظریف نے اپنے ایک ٹوئیٹ میں یہ کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ اور انکی ٹیم کے افراد امریکہ میں کورونا وائرس کا مقابلہ کرنے کے بجائے مغربی ایشیا میں اپنے بمبار ڈرون طیاروں کی پرواز اور وہاں جنگی بیڑوں کو روانہ کرنے پر، اپنے اربوں ڈالر تاراج کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکہ کے بمبار طیاروں بی فائیو ٹو ایچ نے گزشتہ دو روز میں دو مرتبہ مغربی ایشیا میں پرواز کی ہے۔