نئی دہلی : ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی ) نے 10 روپے کے سکوں کو لے کر نیا حکم جاری کیا ہے۔ آر بی آئی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کسی بھی تاجر یا عام آدمی کو 10 روپے کے سکوں کے لین دین سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ چلن میں موجود سبھی 10 روپے کے سکے اصلی ہیں اور کوئی بھی بینک انہیں جمع کرنے سے انکار نہیں کرسکتا ہے۔
غور طلب ہے کہ کئی جگہوں پر عام آدمی اور تاجر 10 روپے کے سکوں کے اصلی ہونے پر شک کرر ہے ہیں اور انہیں لینے سے انکار کررہے ہیں ۔ ایسی رپورٹیں بھی موصول ہورہی ہیں کہ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں دوکاندار اور آٹو رکشا ڈرائیور 10 روپے کے سکوں کو لوٹاکر صارفین سے اس کی جگہ نوٹ کا مطالبہ کررہے ہیں ۔ ایسا ایک وہاٹس ایپ میسیج کے بعد ہوا ہے ، جس میں سکوں کو فرضی بتایا گیا تھا۔ اس میسیج کو کئی مرتبہ شیئر بھی کیا جا چکا ہے۔
بازار میں 14 طرح کے سکے موجود
آر بی آئی نے وضاحب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سکوں کو گلانے کا کام حکومت ہند کے منٹ میں ہوتا ہے اور سبھی سکوں پر وقتا فوقتا اقتصادی ، سماجی اور تہذیبی اقدار کو دکھایا جاتا ہے، اسی وجہ سے بازار میں الگ الگ فارمیٹ اور الگ الگ دکھنے والے سکے موجود ہیں۔ 10 روپے کے سکوں کی بات کریں تو فی الوقت 14 طرح کے الگ الگ سکے آر بی آئی کی طرف سے جاری کئے گئے ہیں۔ ایسے میں 10 روپے کے جتنے بھی سکے اس وقت بازار میں چل رہے ہیں وہ سبھی اصلی ہیں۔
آر بی آئی کا قانون
آر بی آئی کے قوانین کے مطابق اگر کوئی شخص چلن میں موجود کرنسی لینے سے منع کرتا ہے ، تو اس کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 124 اے کے تحت معاملہ درج کیا جاسکتا ہے ۔ آر بی آئی کا کہنا ہے کہ وہ اس قانون کا سختی سے نفاذ کرے گا۔