دہرادون: اتراکھنڈ کے جوشی مٹھ شہر پر غرق ہو جانے کا خطرہ برقرار ہے اور شہر صرف 12 دنوں میں 5.4 سینٹی میٹر تک دھنس چکا ہے۔ یہ معلومات اسرو کی طرف سے جاری سیٹلائٹ تصاویر سے سامنے آئی ہیں ۔
اسرو کی سیٹلائٹ تصاویر منظر عام پر
اسرو نے تصاویر جاری کرتے ہوئے کہا کہ 27 دسمبر 2022 سے 8 جنوری 2023 کے درمیان شہر 5.4 سینٹی میٹر دھنس گیا ہے۔ اس سے پہلے اپریل 2022 سے نومبر 2022 کے درمیان بھی جوشی مٹھ 9 سینٹی میٹر نیچے دھنس گیا تھا۔
یہ تمام تصاویر کارٹوسیٹ-2ایس (Cartosat-2S) سیٹلائٹ سے لی گئی ہیں۔ دراصل ملک کے تمام سائنسداں جوشی مٹھ میں زمین کے دھنسنے کے بعد گھروں اور سڑکوں میں پڑنے والی دراڑوں کا مطالعہ کر رہے ہیں۔ جوشی مٹھ کے دھنسنے سے متعلق کچھ سیٹلائٹ تصاوری کو حیدرآباد میں واقع نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر یعنی انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن نے پہلی بار جاری کیا ہے سیٹلائٹ تصویروں میں ظاہر کیا گیا ہے کہ جوشی مٹھ کا کون سا علاقہ دھنس رہا ہے۔
اسرو کی جاری کردہ سیٹلائٹ تصویریں کافی خوفناک ہیں اور انہیں دیکھ کر لگ رہا ہے کہ پورا شہر ہی غرق ہونے والا ہے۔ اسرو کی طرف سے تصویروں پر زرد رنگ سے نشان زد کیا گیا علاقہ حساس ہے اور اس دائرے میں پورا شہر آتا ہے۔ اسرو نے فوج کے ہیلی پیڈ اور نرسنگھ مندر کو بھی نشان زد کیا ہے۔
سیٹلائٹ تصاویر میں نظر آنے والی سرخ دھاریاں جوشی مٹھ کی سڑکیں ہیں اور نیلے رنگ کا پس منظر شہر کے نیچے نکاسی کا نظام ہے۔ یہ قدرتی اور انسان ساختہ دونوں ہو سکتا ہے۔ تصویروں میں جوشی مٹھ کے مرکزی حصے یعنی شہر کے وسط کو سرخ رنگ کے دائرے سے ظاہر کیا گیا ہے یہ حصہ دھنساؤ سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے اور اس کا اوپری حصہ جوشی مٹھ کے اولی روڈ پر واقع ہے۔ شہر کے وسط میں ہونے والے دھنساؤ کو سائنسی زبان میں کراؤن کہا جاتا ہے یعنی اولی روڈ دھنسنے والا ہے۔
دوسرا، جوشی مٹھ کا نچلا حصہ یعنی بیس جو الکنندا ندی کے بالکل اوپر ہے، وہ بھی غرق ہو جائے گی۔ حالانکہ یہ اسرو کی ابتدائی رپورٹ ہے اور فی الحال رپورٹ کا مطالعہ جاری ہے۔ خیال رہے کہ اتراکھنڈ کا جوشی مٹھ شہر سطح سمندر سے تقریباً 6000 فٹ کی بلندی پر واقع ہے۔ جو مذہبی، تاریخی اور تزویراتی نقطہ نظر سے انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔