تفصیلات کے مطابق اربعین حضرت امام حسین (ع) میں شرکت کرنے کیلئے محبان اہلبیت (ع) پروانوں کی طرح کربلا پہنچنے کیلئے بے تاب ہیں تاہم بلوچستان کی صوبائی حکومت نے سیکیورٹی کے نام پر ہزاروں زائرین کو کوئٹہ میں روکا ہوا ہے اور ایک ساتھ 16 ہزار سے زائد افراد تفتان بارڈر پر پہنچنے سے شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
پاک ایران سرحد پر ہزاروں زائرین ایران میں داخل ہونے کی کوشش کررہے ہیں جنہیں شدید مشکلات کا سامنا ہے اور ایران میں داخل ہونے کی کوشش کرتے ہوئے زائرین میں بھگدڑ مچی جس کی وجہ سے دو زائرین شہید ہوئے ہیں۔
زائرین میں کم سن بچے، عمررسیدہ افراد کے ساتھ ساتھ بیمار بھی ہیں، حکومتی ناقص انتظامات کی وجہ سے سرحد کی حالت انتہائی نازک ہے اورہزاروں زائرین کے لئے تفتان بارڈر میں کسی قسم کی کوئی گنجائش اور سہولت نہیں ہے۔
مجلس وحدت مسلمین پاکستان صوبہ بلوچستان کے ڈپٹی سکریٹری جنرل کیپٹن حسرت اللہ چنگیزی، صوبائی رہنما علامہ ولایت حسین جعفری، کوئٹہ ڈویژن کے سکریٹری جنرل سید عباس علی نے اپنے مشترکہ بیان میں حکومت اور انتظامیہ پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئٹہ میں پھنسے ہوئے زائرین کی تفتان روانگی کا جلد از جلد انتظام کیا جائے۔ زائرین وطن عزیز کے گوشہ و کنار سے نواسہ رسول کی زیارات کے لئے اس وقت کوئٹہ شہر میں مشکلات سے شکار ہیں۔
مجلس وحدت مسلمین کے صوبائی رہنماوں نے اس بیان میں کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی طرف سے ہر سال جان بوجھ کر زائرین کیلئے مسائل پیدا کئے جاتے ہیں عراق میں داعش کا خطرہ ہونے کے باوجود بھی زائرین کو ایسی مشکلات درپیش نہیں آتی لیکن کوئٹہ سے تفتان کا سفر زائرین کیلئے عذاب بن چکی ہے۔
انہوں نے حکومت اور انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ جلد از جلد تمام زائرین کی تفتان روانگی کا بندوبست کریں۔