لکھنؤ : رسول خداؐ نے فرمایا کہ جو شخص اہلبیت کی محبت میں مر جائے، وہ شہید ہے۔ یعنی ہمیشہ زندہ رہے گا اور اپنے رب سے رزق پاتا رہے گا۔ قرآن میں اللہ ہمیں زندگی کا مقصد بتا رہا ہے کہ اگر ہم زندہ ہیں تو دلیل کے ساتھ اور مرتے ہیں تو بھی دلیل کے ساتھ کیونکہ ہمارا مذہب دلیل پر قائم ہے۔ ہمارا ہر عمل دلیل کے ساتھ ہے۔
اگر کسی کو مانتے ہیں تو دلیل کے ساتھ اور کسی کا انکار کرتے ہیں تو بھی دلیل کے ساتھ، ہم اللہ کو بھی بغیر دلیل نہیں مانتے۔ ان خیالات کا اظہار عراق کے شہر نجف سے آئے آیۃ اللہ حسن رضا غدیری نے کیا۔ وہ اتوار کے روز تاریخی آصفی امامباڑے میں آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے سابق صدر مولانا مرزا محمد اطہر کی برسی کے موقع پر مجلس عزاء کو خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے مرحوم مولانا مرزا اطہر کی زندگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مولانا نے اپنی پوری زندگی خدمت منبر حسین کیلئے وقف کردی تھی۔ انہوں نے مودت اہلبیت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ خدا نے اجر رسالت کے طور پر محبت نہیں مودت کا مطالبہ کیا ہے۔ کیونکہ محبت محض جسمانی ہوتی ہے تو مودت کا رشتہ روح سے بھی ہوتا ہے۔ بنت رسولؐ کی سیرت پر روشنی ڈالتے ہوئے مولانا نے دختر رسولؐ، امام حسین کی بہن جناب زینب اور بیٹی جناب سکینہ پر گزرے مصائب بیان کئے تو مجلس میں موجود عقیدتمندوں کی آنکھیں اشکبار ہوگئیں۔ اس سے قبل مجلس کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔ اس کے بعد شعرائے کرام نے اپنے کلام پیش کئے۔ مجلس میں عراق کے مقدس شہر نجف سے آئے مولانا مکی المینانی اور مقدس شہر کربلا واقع امام حسین کے روضے کے منتظم ضیاء الدین سمیت دیگر شخصیات نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا۔ مجلس میں شامل ہونے کیلئے دنیا کے کئی ممالک سمیت ملک کی مختلف ریاستوں سے کثیر تعداد میں لوگ پہنچے تھے۔ آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ کے ترجمان اور مرحوم مولانا اطہر کے بیٹے مولانا یعسوب عباس نے مجلس عزاء میں شامل ہونے والے سے ممنونیت کا اظہار کیا۔
7 مولانا اطہر نے تعلیم کے میدان میں دیا بھرپور تعاون: ڈاکٹر دنیش شرما: مجلس میں شامل ہونے آصفی امامباڑہ پہنچے ریاست کے نائب وزیر اعلیٰ ڈاکٹر دنیش شرما نے مرحوم مولانا مرزا اطہر کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کے کارہائے نمایاں پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ خطیب اکبر نے تعلیم کے میدان میں بہت کام کیا۔ انہوں نے سماج کی بہبودی کیلئے اہم کردار نبھایا۔ ریاست کے وزیر قانون برجیش پاٹھک نے بھی امامباڑے پہنچ کر مولانا کو خراج عقیدت پیش کیا۔