نئی دہلی: سپریم کورٹ نے شہروں، قصبوں، سڑکوں وغیرہ کے قدیم ناموں کی پہچان کے لیے ایک ‘ری نیمنگ کمیشن’ یعنی ‘نام بدلو کمیشن’ بنانے کے مطالبہ والی عرضی کو خارج کر دیا۔ عدالت نے عرضی خارج کرتے ہوئے سخت لہجے میں تبصرہ کیا کہ ملک ماضی کا قیدی بن کر نہیں رہ سکتا۔ عدالت کا کہنا ہے کہ جمہوری ہندوستان سبھی کا ہے، ملک کو آگے لے جانے والی باتوں کے بارے میں سوچا جانا چاہیے۔
عدالت عظمیٰ نے عرضی کو تشدد کی منشا والا قرار دیا اور کہا کہ ایسا کرنے سے ایشو زندہ رہیں گے اور اْبال والی حالت بنی رہے گی۔اس عرضی کو وکیل اشونی اپادھیائے نے داخل کیا تھا۔ عرضی میں کہا گیا تھا کہ غیر ملکی حملہ ا?وروں نے ملک پر حملہ کر کئی جگہوں کے نام بدل دیئے اور انھیں اپنا نام دے دیا۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ آزادی کے اتنے سال بعد بھی حکومت ان مقامات کے قدیم نام پھر سے رکھنے کو لے کر سنجیدہ نہیں ہے۔