سپریم کورٹ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے صدر ڈاکٹر اشوکن کو بھی اس معاملے میں عدالت کے حکم پر پریس کو انٹرویو دینے پر سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ ڈاکٹر اشوکن کے اقدامات پتنجلی کی طرح تھے اور اس نے ایسوسی ایشن کے 3.5 لاکھ ڈاکٹروں کے لیے قائم کردہ مثال پر تشویش کا اظہار کیا۔
سپریم کورٹ نے پتنجلی آیوروید کے پروموٹر یوگا گرو رام دیو اور منیجنگ ڈائریکٹر (ایم ڈی) بال کرشنا کے خلاف کمپنی کی طرف سے تیار کردہ ادویات کے گمراہ کن اشتہارات سے متعلق ایک کیس میں اپنا فیصلہ محفوظ کر لیا۔
عدالت نے انہیں ان ادویات کے اشتہارات واپس لینے کے لیے کیے گئے اقدامات سے متعلق حلف نامہ داخل کرنے کے لیے تین ہفتے کا وقت دیا۔ اس کے ساتھ ہی عدالت نے انہیں فی الحال ذاتی طور پر حاضری سے استثنیٰ دے دیا ہے۔
سپریم کورٹ نے انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن (آئی ایم اے) کے صدر ڈاکٹر اشوکن کو بھی اس معاملے میں عدالت کے حکم پر پریس کو انٹرویو دینے پر سرزنش کی۔ عدالت نے کہا کہ ڈاکٹر اشوکن کے اقدامات پتنجلی کی طرح تھے اور اس نے ایسوسی ایشن کے 3.5 لاکھ ڈاکٹروں کے لیے قائم کردہ مثال پر تشویش کا اظہار کیا۔ قبل ازیں پتنجلی کے وکلاء نے عدالت کو بتایا کہ کمپنی نے اپنی مصنوعات کے بارے میں جھوٹے دعوے کرنے والے اشتہارات پر اخبارات میں 322 بار معافی مانگی ہے۔ عدالت نے انتظامیہ کے رویہ میں نمایاں بہتری کو تسلیم کیا اور رام دیو اور بال کرشنا کے ناموں پر معافی مانگنے کی تعریف کی۔