سپریم کورٹ نے الیکٹورل بانڈ کیس پر ایس بی آئی کو راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ ایس بی آئی کو کل تک جانکاری دینی چاہئے اور الیکشن کمیشن 15 مارچ تک اس معلومات کو عام کرے۔ ایس بی آئی نے سپریم کورٹ میں عرضی دائر کی تھی جس میں انتخابی بانڈز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے کی آخری تاریخ 30 جون تک بڑھانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ایس بی آئی کی جانب سے سپریم کورٹ کی سماعت میں سینئر وکیل ہریش سالوے پیش ہوئے۔ سالوے نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد ایس بی آئی نے نئے انتخابی بانڈ جاری کرنے پر پابندی لگا دی ہے، لیکن مسئلہ یہ ہے کہ جو انتخابی بانڈ جاری کیے گئے ہیں ان کے پورے عمل کو پلٹنا پڑے گا اور اس میں وقت لگے گا۔ تاہم، سپریم کورٹ نے ایس بی آئی کی دلیل کو ماننے سے انکار کر دیا اور کل تک ہی معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ نے کہا کہ ‘آپ (ایس بی آئی) کہہ رہے ہیں کہ عطیہ دہندگان اور سیاسی جماعتوں کی معلومات ممبئی میں ایس بی آئی کی مرکزی برانچ میں مہر بند کور کے ساتھ موجود ہیں۔ میچنگ کے عمل میں وقت لگے گا، لیکن ہم نے آپ کو میچنگ کرنے کے لیے نہیں کہا اور صرف واضح انکشاف کرنے کے لیے کہا۔ کیس کی سماعت کرنے والی آئینی بنچ کے رکن جسٹس کھنہ نے ایس بی آئی کے وکیل ہریش سالوے سے کہا کہ ‘آپ نے بتایا کہ انتخابی بانڈ کے بارے میں مکمل معلومات ایک سیل بند لفافے میں رکھی جاتی ہیں، اس لیے ایسی صورت حال میں آپ کو صرف معلومات دینا ہوگی۔ سیل بند کور کھول کر.
سی جے آئی نے ایس بی آئی کی سرزنش کرتے ہوئے کہا، ‘ہم نے 15 فروری کو حکم دیا تھا اور آج 11 مارچ ہے۔ تو آپ نے پچھلے 26 دنوں میں کیا کیا؟ یہ بتایا جانا چاہئے کہ یہ کام ہو چکا ہے اور اب ہمیں مزید وقت درکار ہے… ہمیں ایس بی آئی سے صاف گوئی کی توقع ہے۔ اس پر ایس بی آئی کے وکیل ہریش سالوے نے کہا کہ اگر آپ میچنگ نہیں چاہتے ہیں تو ہم تین ہفتوں میں مکمل معلومات دے سکتے ہیں۔ تاہم، عدالت نے SBI کی دلیل کو قبول کرنے سے انکار کر دیا اور SBI کو کل یعنی 12 مارچ تک معلومات فراہم کرنے کا حکم دیا۔ الیکشن کمیشن کو 15 مارچ تک اس معلومات کو عام کرنے کا بھی حکم دیا۔