کابل، 11 نومبر (یو این آئی) شدت پسند تنظیم طالبان نے امید ظاہر کی کہ امریکی حکومت افغانستان میں دیرپا امن کے مقصد کے لئے اس نظام کو برقرار رکھے گی اور رواں سال فروری میں ہوئے دوحہ امن معاہدے کے تئیں پابند عہد رہے گی۔
طالبان کے ترجمان نعیم وارڈک نے معاہدے کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ افغانستان میں امن کی بحالی کا بہترین طریقہ ہے۔
وارڈک نے کہا ’’امریکہ اور امارات کے مابین دوحہ معاہدہ دونوں ممالک کے درمیان جنگ کو ختم کرنے اور بہتر مستقبل کے لئے ہے۔ امارت اسلامیہ نومنتخب امریکی صدر اور آنے والی امریکی انتظامیہ پر دباؤ دینا چاہتی ہے کہ معاہدے پر عمل درآمد دونوں ممالک کے مابین تنازعہ کے خاتمے کے لئے سب سے مناسب اور موثر ثابت ہوگا‘‘۔
ترجمان نے کہا کہ افغانستان سے امریکی فوجیوں کا واپسی اور افغان امور میں کوئی مداخلت دونوں ممالک کے مفاد میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اپنی سطح پر معاہدے کے پابند ہیں اور اسے افغانستان کے مسئلے کے حل کے لئے ایک موثر بنیاد کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ وہ بات چیت کے ذریعے اپنے اندرونی مسائل حل کرنے کو فوقیت دیتا ہے۔ امارت اسلامیہ مستقبل میں امریکہ سمیت دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہاں ہے۔
امریکی ذرائع ابلاغ آؤٹ لیٹ نے اعلان کیا ہے کہ ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن انتخاب کے فاتح ہیں۔ سبکدوش ہونے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ یہ الیکشن جعلسازی پر مبنی تھا اور صدر کے وکیل نے امریکہ کی عدالت عظمی میں مقدمہ دائر کیا ہے۔