روس کے خلاف بغاوت کرنے والے ویگنر گروپ نے کامیاب مذاکرات کے بعد بغاوت ختم کر دی اور اپنے دستے واپس یوکرین تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔
ویگنر گروپ کے سربراہ کا کہنا ہے کہ دونوں جانب روس ہی کا خون بہنا تھا اس لیے فیلڈ کیمپس کا دوبارہ رخ کر لیا ہے۔ اس معاملے پر مصالحت کرانے والے بیلاروس کے صدر کا کہنا ہے کہ نیم فوجی دستے نے صدر پوتین کی بات مان لی ہے۔
اطلاعات کے مطابق ویگنر کو سکیورٹی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے جبکہ اس کے سربراہ کے خلاف مجرمانہ کارروائی کا کیس ختم کر دیا گیا ہے۔
Vladimir Putin left 'weakened' by Wagner Group's attempted coup of Russia https://t.co/h8P0qOduYJ
— Mirror World News (@MirrorWorldNews) June 25, 2023
روس کے ایوان صدر کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف کا کہنا ہے کہ خونریزی سے بچنے کے لیے ویگنر کے ساتھ ڈیل ہوئی ہے جس کے تحت ویگنر چیف بیلاروس چلے جائیں گے اور ان کے خلاف درج مقدمہ خارج کر دیا جائے گا۔
The failed coup in Russia: Causes and Consequences https://t.co/Scw2lpDF5n
— John Braddock (@JohnBraddock15) June 25, 2023
کریملن کے بیان میں مزید آیا ہے کہ روس کے صدر ہمیشہ یوکرین کے خلاف جنگ میں ویگنر گروپ کی جانفشانیوں کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے رہے ہیں۔
Wagner chief heads to Belarus, no charges after attempted “coup” on Putin: MOSCOW, Russia June 25 – The chief of the rebel Wagner mercenary force will go to Belarus and will not face charges a.. https://t.co/tN8HSZ15Pv
— Breaking News (@News_Kenya) June 25, 2023