اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کی خارجہ اور قومی سلامتی کمیشن کے سکریٹری محمد جواد جمالی نوبندگانی نے فلسطین کے لئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے شوم منصوبے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین کے بارے میں موجودہ شرائط میں علاقائی اور عالمی اداروں سے کوئی امید نہیں رکھنی چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی صدر کے حالیہ اعلان کے پیچھے امریکہ کے عرب اتحادیوں کی مرضی شامل ہے امریکہ کے عرب اتحادیوں نے مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کے سلسلے میں کئی اقدامات کئے ہیں جن دہشت گردی کا فروغ اور مقبوضہ علاقوں میں یہودی بستیوں کی تعمیر کا سلسلہ شامل ہے۔
انھوں نے کہا کہ سعودی عرب نے کبھی بھی امریکہ کو فلسطین کے بارے میں انتباہ جاری نہیں کیا حتی امریکہ کے خلاف سعودی عرب میں کوئی مظاہرہ اور احتجاج بھی نہیں کرسکتا ہے۔
انھوں نے کہا کہ امریکی صدر
ٹرمپ کے حالیہ فیصلے اور اعلان کے پيجھے بہت بڑی سازش کارفرما ہے اور امریکہ کے عرب اتحادی ممالک ایک دن امریکی صدر کا یہ فیصلہ خود بخود قبول کرلیں گے جس طرح انھوں نے اسرائيل کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرلیا اسی طرح وہ امریکی صدر کے اس فیصلے کو بھی مان لیں گے انھوں نے کہا کہ امریکہ کے عرب اتحادی ممالک مسئلہ فلسطین کے حل میں سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں اور وہ فلسطینیوں کے ساتھ غداری اور ان کی پشت میں خنجر گھونپ رہے ہیں۔