دنیا میں دوسرے سب سے بڑے اور 700 سالہ درخت کا انسانوں اور جانوروں کی طرح ڈرپ لگا کر علاج کیا جارہا ہے۔جس طرح ہم رگوں میں سوئی لگاکر ڈرپ کی دوائی داخل کرکے شفا پاتے ہیں عین اسی طرح درختوں کو ڈرپ لگا کر انہیں تندرست رکھنا سائنس و ٹیکنالوجی نے ممکن کردیا ہے۔
اس درخت کو پیرلامری کا نام دیا گیا ہے جو بھارتی شہر محبوب نگر میں موجود ہے۔ تین ایکڑ وسیع رقبے پر پھیلا ہوا یہ درخت اپنی نوعیت کا عجیب درخت ہے جو دنیا میں برگد کا دوسرا بڑا درخت بھی ہے۔
ایک عرصے سے دیمک اس درخت کو چاٹ رہی تھی اور اس کی تندرست شاخیں کمزور ہو کر گررہی تھیں۔ گزشتہ برس دسمبر میں اس درخت تک عوامی رسائی روک دی گئی جو اسے دور دور سے دیکھنے آتے تھے۔ اس کے بعد ماہرین نے اس کا علاج شروع کیا۔
سب سے پہلے درخت میں باریک سوراخ کرکے ایک اس میں کیڑے مار دوا کلوروپائریفوس داخل گئی لیکن اس سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اس کے بعد درخت کے متاثرہ حصوں میں جگہ جگہ ڈرپ لگائی گئی جن کی بوتلوں میں ہلکی شدت کی کلوروپائریفوس موجود تھی۔