غزہ کے الناصر ہسپتال اور الشفا ہسپتال سے دو اجتماعی قبروں سے 300 سے زائد لاشیں برآمد ہونے کے بعد اقوام متحدہ، یورپی یونین نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
الجزیرہ کے مطابق اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے نے کہا ہے کہ گزشتہ روز الناصر ہسپتال سے 324 لاشیں برآمد ہوئیں۔
فلسطینی سول ڈیفنس کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ برآمد کی جانے والی لاشوں میں خواتین، بزرگ افراد اور مریض بھی شامل ہیں، جن میں سے ’صرف چند کی شناخت ہوسکی‘۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے منگل کو ہلاکتوں کی آزادانہ، موثر اور شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
اس کے علاوہ امریکا نے غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اسرائیل سے جواب طلب کرتے ہوئے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔
وائٹ ہاؤس کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان نے تحقیقات سے پہلے ’آزاد‘ کا لفظ استعمال نہیں کیا۔
رپورٹ کے مطابق دیگر عالمی رہنماؤں اور اقوام متحدہ کے مقابلے اجتماعی قبروں کی تحقیقات کے لیے امریکا کے مطالبے میں بڑا فرق ہے۔
درحقیقت اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر نے پہلے الجزیرہ کو بتایا تھا کہ امریکا آزادانہ تحقیقات کی توثیق کرنے کے لیے تیار نہیں ہے، تاہم امریکا دیگر ممالک مشاورت کرےگا اور تصاویر کا جائزہ لے گا۔
ترکیہ نے انسانی حقوق کے حوالے سے امریکا پر دوہرے معیار کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن کی سالانہ عالمی حقوق کی رپورٹ اسرائیل کے غزہ میں جاری غیر انسانی حملوں کی عکاسی کرنے میں ناکام رہی ہے۔
دوسری جانب جنوبی غزہ کے رفح شہر میں ایک رہائشی عمارت پر تازہ ترین اسرائیلی فضائی حملے میں 5 افراد شہید اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی نے توپ خانے کے ذریعے غزہ کے دیر البلاح اور متعدد مقامات پر گولہ باری کی ہے۔
اس کے علاوہ حماس کی جانب سے اسرائیلی نژاد امریکی اسیر ہرش گولڈ برگ پولن کی ویڈیو جاری کرنے کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی رہائش گاہ کے باہر سینکڑوں افراد نے احتجاج کرتے ہوئے تمام یرغمالیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔
7 اکتوبر سے غزہ پر اسرائیلی حملوں میں کم از کم 34 ہزار 262 فلسطینی شہید اور 77 ہزار 229 زخمی ہو چکے ہیں۔