قاہرہ: اقوامِ متحدہ سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے مسلمانوں کے خلاف پھیلنے والی نفرت میں اضافہ پر خبردار کیا ہے۔
فرانسیسی خبررساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق عالمی ادارے کے سربراہ کا یہ بیان نیوزی لینڈ کی مساجد میں ہونے والے دہشت گردی کے حملے کے ایک ماہ بعد سامنے آیا جس میں 50 افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔
انہوں نے یہ بات مسلم دنیا کی قدیم ترین مذہبی درسگاہ جامعۃ الازہر کے دورے کے موقع پر کہی جہاں انہوں نے امامِ اعظم احمد الطیب سے ملاقات بھی کی تھی۔
انتونیو گوتریس کا کہنا تھا کہ ’ہم دنیا کے مختلف حصوں میں مسلمان مخالف جذبات اور اس حوالے سے پائی جانے والی نفرت، یہود دشمنی، نسل پرستی اور دوسرے ممالک سے آئے ہوئے افراد سے بیزاری میں اضافہ ہوتے ہوئے دیکھ رہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے سفید فام نسل پرست کے ہاتھوں 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی 2 مساجد میں ہونے والی دہشت گردی اور 2018 میں پیٹسبرگ کی یہودی عبادت گاہ میں ہونے والی فائرنگ کا ذکر کیا جس میں 11 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
خیال رہے کہ یہودی عبادت گاہ پر ہونے والے اس حملے کو امریکی تاریخ میں یہودیوں کے خلاف اب تک کا سب سے مہلک حملہ کہا جاتا ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوامِ متحدہ نے خبردار کیا کہ ’نفرت انگیز بیانیہ اضافہ مرکزی دھارے میں داخل ہورہا ہے اور سوشل میڈیا پر کسی جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے‘۔
ان کا کہنا تھا کہ ’ہم اعتدال پسند جمہوری ممالک اور آمرانہ ریاستوں میں بھی یہ رجحان فروغ پاتا دیکھ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ انتونیو گوتریس مصر کے 2 روزہ دورے پر ہیں جہاں انہوں نے جامعۃ الازہر کا دورہ کیا اور مصری صدر عبدالفتح السیسی سے بھی ملاقات طے ہے۔
اس سے قبل اتوار کو انہوں نے تیونس میں ہونے والے عرب لیگ کے اجلاس میں بھی شرکت کی تھی۔