امریکہ نے اسرائیل پر جوابی حملے سے کچھ دیر پہلے ایران سے کہا تھا کہ وہ امریکی فوجی اڈوں پر حملہ نہ کرے۔ عراقی نیوز پورٹل بغداد ٹوڈے نے ایک ذریعے کے حوالے سے خبر دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ امریکہ نے 30 منٹ میں عراق کے ذریعہ ایران کو تین ضروری پیغامات بھیجے۔
نیوز پورٹل نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ’’واشنگٹن کو تشویش تھی کہ ایران یا اس کے قریبی گروپ امریکی فوجی اہداف پر حملہ کر سکتے ہیں۔ امریکہ نے کسی بھی تیزی سے پیش آنے والے واقعات کی تیاری کے لیے تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔‘‘
انہوں نے مبینہ طور پر کہا کہ امریکہ ایران کی میزائل صلاحیت کی ترقی پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور خاص طور پر ہائپر سونک میزائلوں کے بارے میں فکر مند ہے کیونکہ پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم کی صلاحیتیں محدود ہیں۔
ایران نے منگل کے روز حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ، حماس کے سیاسی رہنما اسماعیل ہنیہ اور آئی آر جی سی کے سینئر کمانڈر عباس نیلفروشان کی ہلاکت کے جواب میں اسرائیل کی طرف کئی سو بیلسٹک میزائل داغے۔ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے کہا کہ ان کی حکومت اسرائیل کے ساتھ جنگ نہیں چاہتی لیکن کسی بھی خطرے کا پوری عزم کے ساتھ مقابلہ کرے گی۔