اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ وائرس کی کوئی سرحد نہیں ہوتی، کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کی بنیاد پر مخصوص ملکوں اور خطوں کو ہدف بناکر سفری پابندیاں عائد کرنا غیرمنصفانہ اور غیرمؤثر ہے۔
ایک بیان میں انٹونیو گوٹریس نے کہا کہ جن ملکوں نے نئے وائرس کی اطلاع دی ان کے خلاف پابندیاں لگا کر انہیں سزا نہیں دینی چاہیے۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کا یہ بھی کہنا تھا کہ وائرس کو پھیلنے سے روکنے کا واحد راستہ مسافروں کی ٹیسٹنگ کے لیے مناسب اور مؤثر اقدامات کرنا ہے۔
خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے جنوبی افریقا سے سامنے آنے والی نئی قسم کو ’اومی کرون‘ کا نام دیا ہے۔ماہرین کے مطابق پریشانی کی بات یہ ہے کہ نئی قسم میں مجموعی طور پر 50 جینیاتی تبدیلیاں دیکھی گئی ہیں جبکہ اس کی نسبت کچھ عرصہ قبل دنیا کو اپنی لپیٹ میں لینے والی کورونا کی ڈیلٹا قسم میں صرف 2 جینیاتی تبدیلیاں پائی گئی تھیں۔
برطانوی طبی ماہرین کے مطابق بھی کورونا کی یہ قسم اب تک سامنے آنے والی تمام اقسام میں سب سے زیادہ خطرناک ہے۔
رپورٹس کے مطابق خطرناک وائرس کےکیسز کی جنوبی افریقا، یورپ اور اسرائیل میں تصدیق ہوچکی ہے۔ وائرس کا مزید پھیلاؤ روکنےکے لیے عالمی سطح پر ہنگامی اقدامات کا سلسلہ جاری ہے۔