سوڈان میں جاری اقتدار کی جنگ نے تیرہ میلین سے زائد بچوں کو غیروں کی فوری امداد کا محتاج بنا دیا ہے۔ انسان دوستانہ امور اور ہنگامی امداد کے امور میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے خصوصی نمائندے مارٹن گریفیتھس نے سوڈان کی صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ متحارب فریقوں کے درمیان جھڑپوں کے آغاز سے لے کر اب تک تیس لاکھ سوڈانی اپنا گھربار جھوڑ کر فرار کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں جن میں سے آدھی تعداد بچوں کی ہے اور مجموعی طور پر اس ملک کے تیرہ میلین چھے لاکھ سے زائد بچے اس وقت فوری طور پر انسان دوستانہ امداد کے محتاج ہو چکے ہیں۔
گریفیتھس نے مزید کہا کہ سوڈانی فوج اور سریع الحرکت فورس کے درمیان جنگ اس وقت اپنے چوتھے مہینے میں داخل ہو چکے ہیں کہ اور اب تک علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر ثالثی کی تمام کوششیں ناکام رہی ہیں جس سے سوڈانی باشندوں تک انسان دوستانہ امداد کی ترسیل کا عمل بھی خاصا دشوار ہو گیا ہے۔
یاد رہے کہ سوڈان میں اقتدار کی یہ جنگ رواں برس پندرہ اپریل کو شروع ہوئی تھی جو تاحال جاری ہے اور متحارب فریقوں کو گفتگو کی میز پر لانے کی تمام تر کوششیں اپنی ناکام رہیں ہیں۔اب تک کئی بار جنگ بندی کے نفاذ کے باووجود دونوں ہی فریق جنگ پر مُصِر دکھائی دے رہے ہیں۔
Watch It Also…