اقوام متحدہ، 22 جنوری (یو این آئی/ژنہوا) اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹریس نے کہا ہے کہ دنیا ایک نئی قسم کے نرم تصادم کے دہانے پر ہے، جو سرد جنگ سے بھی بدتر ہے۔
مسٹر گوٹریس نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں 2022 کے لیے اپنی ترجیحات پیش کرتے ہوئے دنیا کی موجودہ حالت کے بارے میں پانچ ایشوز اٹھائے۔ اپنی پریزنٹیشن کے بعد پریس بریفنگ میں جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا دنیا ’دوسری سرد جنگ‘ کے دہانے پر ہے، تو انہوں نے جواب دیا کہ دنیا دوسری سرد جنگ کے دہانے پر نہیں، بلکہ ایک بدتر صورتحال سے دوچار ہے۔
انہوں نے کہا “دہانے (دوسری سرد جنگ) پر نہیں، لیکن ہم ایک نئی شکل دیکھ رہے ہیں۔ میں اسے سرد جنگ نہیں کہوں گا، میں اسے گرم جنگ نہیں کہوں گا۔ شاید میں اسے ٹکراؤ کی ایک نئی شکل کہوں گا‘‘۔انہوں نے کہا کہ سرد جنگ کے کچھ اصول تھے۔ یہ دو گروہوں کے درمیان تھا۔ دونوں گروپوں میں سے ہر ایک کا اپنا فوجی اتحاد اور تنازعات کی روک تھام کا واضح طریق کار تھا۔
انہوں نے کہا’’جس طرح سے سرد جنگ موجود تھی اس کے بارے میں پیشین گوئی کی ایک خاص سطح تھی۔ اب ہم بہت زیادہ افراتفری کا شکار ہیں، بہت کم پیش گوئی کی جا سکتی ہے۔ ہمارے پاس بحران سے نمٹنے کے لیے کوئی اوزار نہیں ہے۔ درحقیقت، ہم ایک خطرناک صورتحال میں رہتے ہیں۔‘‘