اینگلو امریکن ڈی بیئر اور حکومت کے مطابق افریقی شہر بوٹسوانا میں ایک ہزار 98 قیراط وزنی دنیا کا تیسرا بڑا ہیرا دریافت کرلیا گیا۔
برطانوی خبررساں ادارے ‘رائٹرز’ کی رپورٹ کے مطابق یہ پتھر 16 جون کو ڈیبسوانا ڈائمنڈ کمپنی کے قائم مقام منیجنگ ڈائریکٹر لینیٹ آرم اسٹرونگ کی جانب سے صدر موک ویتسی مسیسی کو پیش کیا گیا۔
یہ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا ہیرا ہے، اس سے قبل 1905میں جنوبی افریقہ میں 3 ہزار 106 قیراط کا کلینن پتھر دریافت کیا گیا تھا اور بعدازاں 2015 میں بوٹسوانا میں ایک ہزار 19 قیراط وزنی لیسیڈی لا رونا دریافت ہوا تھا۔
لینیٹ آرم اسٹرونگ نے کہا کہ ‘یہ ڈیبسوانا کی 50 سالہ تاریخ میں دریافت ہونے والا سب سے بڑا ہیرا ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہمارے ابتدائی تجزیے کے مطابق یہ دنیا کا تیسرا سب سے بڑا جواہر کے معیار کا پتھر ہوسکتا ہے’۔
لینیٹ آرم اسٹرونگ نے کہا کہ ہمیں اب یہ فیصلہ کرنا ہے کہ اس ہیرے کو ڈی بیئرز چینل کے ذریعے فروخت کیا جائے یا سرکاری اوکاوانگو ڈائمنڈ کمپنی کے ذریعے بیچا جائے۔
وزیر معدنیات لیفوکو موگی نے کہا کہ ابھی اس دریافت ہونے والے پتھر کو نام دیا جانا باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس پتھر کی لمبائی 73 ملی میٹر، چوڑائی 52 ملی میٹر ہے جبکہ اس کی موٹائی 27 ملی میٹر ہے۔
سال 2020 میں کورونا وائرس کی وبا سے متاثر ہیرے کی فروخت کے بعد اس نایاب پتھر کی فروخت کا اس سے بہتر کوئی وقت نہیں تھا۔
بوٹسوانا کی حکومت ڈیبسوانا کی فروخت سے حاصل ہونے والی آمدن کا 80 فیصد حصہ رائلٹیز اور ٹیکسز کے ذریعے وصول کرتا ہے۔
سال 2020 میں ڈیبسوانا کی پیداوار 29 فیصد کم ہوکر ایک کروڑ 66 قیراط تک پہنچ گئی تھی جبکہ فروخت 30 فیصد کم ہوکر 2.1 ارب ڈالر تک پہنچ گئی تھی۔
عالمی وبا کورونا وائرس نے ہیرے کی طلب اور پیداوار دونوں کو متاثر کیا تھا۔
سفری پابندیوں میں نرمی اور جیولری کی مارکیٹس دوبارہ کھلنے کے ہیرے کی عالمی مارکیٹ بحال ہورہی ہے اور اس سال 2021 میں ڈیبسوانا اپنی پیداوار کو 2 کروڑ 30 لاکھ قیراط کی سطح تک 38 فیصد بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔