ممبئی : اردو زبان کے مشہور شاعر اور نامور نغمہ نگار مجروح سلطانپوری الفاظ اور شاعرانہ اصطلاحات کے سلطان تھے۔
مجروح سلطان پوری 17 جون 1920ء کو اترپردیش کے ضلع سلطانپور میں پیدا ہوئے۔
ان کا حقیقی نام اسرار الحسن خان تھا۔
اُن کے والد ایک سب انسپکٹر تھے۔
مجروح نےاسکولی تعلیم صرف ساتویں جماعت تک ہی حاصل کی اس کے بعد انہوں نے عربی اور فارسی کی تعلیم حاصل کی اور درس نظامی کا کورس مکمل کرنے کے بعد عالم بنے۔
اس کے بعد انہون نے لکھنؤ کے تکمیل الطب کالج سے یونانی طریقہ علاج میں تعلیم حاصل کی اورحکیم بن گئے۔
مجروح حکیمی دواخانہ کے ساتھ ساتھ سلطان پور میں مشاعروں میں بھی حصہ لیتے تھے۔
ایک مرتبہ انہوں نے سلطان پور میں مشاعرے میں غزل پڑھی جسے سامعین نے بے حد سراہا۔
شعر و شاعری اور فلموں میں نغمہ نگاری کے دوران انھوں نے اپنا تخلص مجروح رکھا اور پھر مجروح سلطان پوری کے نام سے ہی معروف ہو گئے۔
مجروح اردو غزل کے منفرد شاعر تھے، لیکن اُن کی غزلیات کی تعداد ستر سے آگے نہیں بڑھ سکی۔
اُن کا شمار ترقی پسند شعراٴ میں ہوتا ہے۔
سال 1945ء کی بات ہے جب مجروح نے ممبئی کے ایک مشاعرے میں شرکت کی تھی جہاں ان کی ملاقات فلم انڈسٹری کے مشہور پروڈیوسر اے آر کاردار سے ہوئی جنہوں نے مجروح کو نغمہ نگاری کی پیش کش کی۔
حالانکہ اس وقت انھوں نے منع کر دیا لیکن جب جگر مراد آبادی نے مجروح کو سمجھایا تو وہ راضی ہو گئے۔