ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے ملکی صورتحال کے حوالے سے کہا ہے کہ احتجاج فسادات سے مختلف ہوتے ہیں، کسی کو بھی قانون توڑنے اور افرا تفری پھیلانے کی اجلازت نہیں دی جائے گی۔
ٹی وی انٹرویو کے دوران ایرانی صدر ابراہیم رئیسی نے مہسا امینی کی ہلاکت کے بعد شروع ہونے والی بے امنی کی صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عوام کا مطالبہ ہے کہ فسادات میں حصہ لینے والوں سے فیصلہ کن طور پر نمٹا جائے۔
صدر ابراہیم رئیسی نے کہا کہ قوم کو مہسا امینی کی ہلاکت پر دکھ اور افسوس ہوا۔ اس حوالے سے جلد حتمی رپورٹ پیش کی جائے گی۔ لوگوں کی حفاظت ایران کی ریڈ لائن ہے۔
ایرانی صدر نے مزید کہا کہ دشمن نے قومی یکجہتی کو نشانہ بنایا ہے اور وہ لوگوں کو ایک دوسرے کے خلاف کرنا چاہتا ہے۔
واضح رہے کہ ایران میں نوجوان لڑکی کی ہلاکت کے بعد کئی شہروں میں مظاہرے شروع ہوگئے تھے، اس دوران مختلف واقعات میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوئے تھے۔
یاد رہے کہ 16 ستمبر کو پولیس نے تہران میں اسکارف نہ پہننے پر 22 سالہ لڑکی مہسا امینی کوحراست میں لیا تھا، حراست کے دوران لڑکی دل کا دورہ پڑنے کے باعث انتقال کرگئی تھی۔