نئی دہلی، یکم اپریل ؛ امریکی صدر کے دفتر وائٹ ہاؤس نے جمعرات کو پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے ان دعووں کو سرے سے خارج کردیا، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو گرانے کی کوششوں کے پیچھے غیر ملکی ایجنسیوں کا ہاتھ ہے۔
وائٹ ہاؤس کی کمیونیکیشن ڈائریکٹر کیٹ بیڈنگ فیلڈ نے ایک بریفنگ میں کہا، ’’ان کے الزامات میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ جمعرات کی شام مسٹر خان کے ذریعہ قوم سے خطاب کرتے وقت ایسا معلوم ہوا کہ انہوں نے جان بوجھ کرزبان پھسلنے کی غلطی کی اورکہہ ڈالا، ’’امریکہ … میرا مطلب … ایک غیر ملکی طاقت ہماری آزاد خارجہ پالیسی سے ناراض ہے۔‘‘
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے بھی ان الزامات کی تردید کی ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم پاکستان کی سرگرمیوں پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور وہاں کےآئین اور قوانین کی حمایت کرتے ہیں۔ ان الزامات کے پیچھے کوئی حقیقت نہیں ہے۔
تحریک عدم اعتماد سے پہلے ملک میں سنگین سیاسی بحران کے درمیان، مسٹر خان نے جمعرات کو واضح طور پر استعفی دینے سے انکار کر دیا اور اپنی منتخب حکومت کو گرانے کی کوشش کو غیر ملکی سازش قرار دیا۔
مسٹر خان نے کہا، “لوگ مجھ سے استعفیٰ دینے کو کہہ رہے ہیں۔ میں بتانا چاہتا ہوں کہ کرکٹ میں میں آخری گیند تک کھیلا کرتا تھا۔ نتیجہ کچھ بھی ہو، میں مزید طاقتور بن کر ابھروں گا۔
انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ آنے والی نسلیں انہیں نیشنل اسمبلی میں اتوار کو جو کچھ بھی ہونے جارہا ہے اس کے لئے کبھی معاف نہیں کریں گی۔ انہوں نے کہا، ’’یاد رکھنا، لوگ آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گے۔ لوگ یاد رکھیں گے کہ آپ نے اپنا ملک بیچ دیا۔ آپ کو زندگی بھر کوئی معاف نہیں کرے گا۔ ہماری آنے والی نسلیں آپ کو کبھی معاف نہیں کریں گی۔ کیا آپ کو لگتا ہے کہ میں خاموش رہوں گا؟ میں اس وقت تک لڑوں گا جب تک میرے جسم میں خون ہے‘‘۔