گرفتار چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ ایک انجکشن لگاتے ہیں جس سے بندہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے، میں کہتا ہوں میرے ساتھ مسعود چپڑاسی والا کام نہیں ہو۔عمران خان نے اسلام آباد کی پولیس لائن میں قائم کی گئی عدالت میں بیان دیا ہے کہ مجھے نیب آفس پہنچنے کے بعد وارنٹ دیے گئے۔
ان کا کہنا ہے کہ کون سا ریکارڈ اِن کو چاہیے جو میں نہیں مان رہا، نیب کہہ رہا ہے کہ ہم نے ریکارڈ اکٹھا کرنا ہے، جو بھی پیسے آئے تھے کابینہ کی منظوری سے آئے تھے۔
چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اس میں ہمارے پاس دو آپشن ہوتے ہیں، یا تو ہم مان جائیں تو پیسہ آ جائے گا، دوسرا ہمیں قانونی چارہ جوئی کرنا ہوتی ہے تو ہم ہر کیس ہار جاتے ہیں، ہم قانونی چارہ جوئی پر آج تک 100 ملین روپے لگاچکے ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ مجھے حراست میں لیا گیا، شیشے توڑے گئے، میرے ڈاکٹر کو بلا لیں، ڈاکٹر فیصل کو بلائیں، یہ ایک انجکشن لگاتے ہیں جس سے بندہ آہستہ آہستہ مر جاتا ہے، میں کہتا ہوں میرے ساتھ مسعود چپڑاسی والا کام نہیں ہو۔
انہوں نے عدالت میں شکوہ کیا کہ میں 24 گھنٹے سے باتھ روم نہیں گیا ہوں۔