سماجوادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بی جے پی حکومت میں نظامِ صحت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی حکومت میں طبی نظام پوری سسکیاں لے رہا ہے۔
انھوں نے پیر کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر اس تعلق سے ایک تصویر پوسٹ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ’’بی جے پی کے ذریعہ ترقیات سے متعلق جھوٹے دعووں کی قلعی کھولتی ’ایودھیا کے ضلع اسپتال‘ کی دل دہلا دینے والی تصویر، جس میں درد قلب سے تکلیف میں مبتلا اور بلکتی خاتون کو نہ علاج ملا، نہ بھرتی کا کوئی بھروسہ۔ بی جے پی حکومت میں طبی نظام بھی اسی طرح سسک رہا ہے۔‘‘
اکھلیش یادو نے اس سوشل میڈیا پوسٹ میں یہ بھی لکھا ہے کہ یہ بی جے پی کی سب سے بڑی شکست ہے کہ عوام نے بی جے پی سے امید کرنا چھوڑ دیا ہے۔
عوام کو لگتا ہے کہ بی جے پی صرف انتخاب جیتنے کے لیے غلط ہتھکنڈوں کے انتظام میں اور سیاسی سازشوں و اقتدار ہاتھ میں آنے کے بعد بدعنوانی و عوام سے پیسہ اینٹھنے کے نئے نئے طریقے نکالنے میں ہی مصروف رہتی ہے۔ اب ’جنتا‘ صرف ’بھارتیہ جنتا پارٹی‘کے نام میں ہی ہے، کام میں نہیں۔
اس سے قبل بھی سماجوادی پارٹی چیف اکھلیش یادو نے ریاست کی طبی خدمات کو لے کر بی جے پی کی ریاستی حکومت کو ایک بیان جاری کر تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت دعوے بڑے بڑے کرتی ہے، لیکن ان کو اسپتالوں کی حقیقت نہیں دکھائی دیتی۔
مریض تڑپ تڑپ کر جان دے رہے ہیں، معصوم بچے علاج کے بغیر دم توڑ رہے لیکن انھیں کوئی فکر نہیں۔ سماجوادی پارٹی حکومت نے مفاد عامہ میں جو انتظام کیے تھے، بی جے پی حکومت نے انھیں برباد کرنے کا ہی ریکارڈ بنایا ہے۔
سماجوادی پارٹی چیف کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں اسٹریچر اور بیڈ نہ ملنے پر بھٹکنے والے مریضوں کی کئی تصویریں سامنے آ رہی ہیں۔