سنسناٹی: قدرت کے کارخانے عجیب و غریب حشرات سے بھرے ہے۔ ایک ننھی اور خوبصورت مکڑی کےبارے میں معلوم ہوا ہے کہ اگر وہ شدید بھوکی ہو تو وہ اپنی بینائی کھوکر اندھے پن تک جاپہنچتی ہے۔
اگرچہ مکڑیوں میں دیکھنے کی صلاحیت بہت بہتر ہوتی ہے لیکن بولڈ جمپنگ اسپائیڈر (فائڈیپس اوڈیکس) کو تجربہ گاہ میں لاکر دیکھا گیا ہے کہ جیسے جیسے وہ فاقے سے گزرے اس کی نگاہیں روشنی کا احساس کھونے لگتی ہیں۔
جامعہ سنسناٹی کے ماہرینِ حیاتیات، کےمطابق بولڈ جمپنگ اسپائیڈر اعلیٰ معیار کی رنگین بصارت رکھتی ہیں۔ ان کی مرکزی بڑی آنکھیں رنگین اور دائیں بائیں کی چھوٹی آنکھیں بلیک اینڈ وائٹ رنگ دکھاتی ہیں۔
جرنل ’وژن ریسرچ‘ میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق اس کے لیے پہلے ایک ’اوپتھیلمواسکوپ‘ بنایا گیا جو مکڑیوں اور دیگر حشرات کی بصارت کے لیے بنایا گیا تھا۔ یہ آلہ کیڑے مکوڑوں کی ریٹینا کو بغور دیکھنے میں کام آتا ہے۔ معلوم ہوا کہ مکڑی کی آنکھوں میں روشنی محسوس کرنے والے مقامات (فوٹو ریسپٹرز) میں جگہ جگہ دھبے (اسپاٹ) تھے جو بتاتے ہیں کہ ان کی نظر متاثر ہورہی ہے۔ پھر الیکٹرون مائیکرواسکوپی سے ان کے بصری خلیات مردہ ہونے کی تصدیق بھی ہوئی۔
اس کےبعد ماہرین نےمکڑیوں کو دو گروہوں میں تقسیم کیا۔ ان میں نصف کو شہد کی مکھیوں کی جانب سے جمع کی جانے والےزردانے اور کیڑے مکوڑے کھلائے گئے جبکہ دوسرے گروہ کو نصف غذا دی گئی۔
ماہرین نے نوٹ کیا کہ جن مکڑیوں کو بھوکا رکھا گیا ان کی بصارت تیزی سے ختم ہونے لگی اور فوٹو ریسپٹر ختم ہونے لگے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ بصارت ممکن بنانے والےخلیات کو بہت توانائی درکار ہوتی ہے جو ناکافی غذا سے کم ہوتی ہے۔
اس بنیاد پر کہا جاسکتا ہے کہ کم غذا کےبینائی پر مضر اثرات مرتب ہوتے ہیں اگلے مرحلے میں اس کی انسانوں پرآزمائش کی جائے گی۔