آسٹریلیا کے سابق لیجنڈ لیگ اسپنر شین وارن کی یاد میں میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک تعزیتی تقریب منعقد کی گئی جہاں ہزاروں لوگ کرکٹ کی دنیا کے بہترین کھلاڑیوں میں سے ایک نمایاں نام کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے جمع ہوئے۔
خبررساں ادارے رائٹرز کے مطابق آسٹریلوی کھلاڑی شین وارن، جن کے ٹیلنٹ اور شخصیت کرکٹ سے ماورا تھی، تقریباً 3 ہفتے قبل 52 سال کی عمر میں تھائی لینڈ میں چھٹیوں کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے تھے۔
گزشتہ ہفتے میلبورن میں شین وارن کے اہل خانہ اور قریبی دوستوں کی موجودگی میں ان کی آخری رسومات ادا کی گئی تھیں لیکن آج ہونے والی ٹیلی وائزڈ یادگاری تقریب میں کئی افراد کو مدعو کیا گیا تھا جہاں ان کے والد کیتھ وارن نے ایک پیار کرنے والے اور دیکھ بھال کرنے والے بیٹے کے کھونے پر سوگ منایا اور ان کے سابق ساتھیوں نے اپنے ایک سخت اور شرارتی حریف کو یاد کیا۔
کیتھ وارن نے اپنے تعزیتی پیغام میں اپنے آنجہانی بیٹے کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’دوست! تمہاری والدہ اور میں تمہارے بغیر زندگی کا تصور بھی نہیں کر سکتے، تم بہت جلد چلے گئے اور ہمارے دل ٹوٹ گئے ہیں، تم نے ہمارے لیے جو کچھ کیا اس کے لیے تمہارا شکریہ‘۔
آسٹریلیا کے عظیم کھلاڑی ڈان بریڈمین کے بعد شین وارن یقینی طور پر آسٹریلیا کے سب سے زیادہ قابل احترام کرکٹر ہیں، جنہیں اس کھیل میں اب تک کا بہترین لیگ اسپنر مانا جاتا ہے۔
ڈان بریڈمین کی پوتی گریٹا بریڈمین نے شین وارن کی یاد میں منعقدہ تقریب میں آسٹریلیا کا قومی ترانہ پڑھا۔
شین وارن کے چھوٹے بھائی جیسن وارن نے بچپن میں کھیل اور بورڈ گیمز میں اپنے بھائی کے ساتھ شدید لڑائیوں کو یاد کیا۔
ویسٹ انڈیز کے بیٹنگ لیجنڈ برائن لارا نے کہا کہ شین وارن سب سے عظیم آسٹریلوی کھلاڑی تھے، بھارتی کرکٹ کے آئیکن سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ وہ شین وارن کو طویل مدت تک یاد کرتے رہیں گے۔
کئی کھلاڑیوں، ہالی ووڈ اداکاروں اور موسیقاروں نے بھی ویڈیو پیغامات کے ذریعے شین وارن کو خراج تحسین پیش کیا جنہوں نے ٹیسٹ کرکٹ میں گلیمر پیدا کیا اور وہ راک میوزک کے بہت بڑے پرستار بھی تھے۔
برطانوی فنکار ایلٹن جان نے اپنا 1974 کا کلاسک گانا ’ڈونٹ لیٹ دی سن گو ڈاؤن آن می‘ گایا جب کہ کولڈ پلے کے فرنٹ مین کرس مارٹن نے راک گروپ کا 2000 کا مشہور گانا ’یلو‘ گایا۔
میلبورن کرکٹ اسٹیڈیم میں شین وارن کی یاد میں تقریب کے آغاز سے قبل اسٹیڈیم میں داخل ہونے والے شرکا اسٹیڈیم کے باہر نصب کیے گئے شین وارن کے مجسمے کے سامنے ٹھہر گئے اور پھولوں، بیئر کین اور سگریٹ کے پیکٹوں کی تصاویر لیں جو ان کی موت کے بعد لوگ وہاں چھوڑ گئے تھے۔
شین وارن کا کرکٹ کیریئر
لیگ اسپنر شین وارن نے اپنے کیرئیر کے دوران 145 ٹیسٹ میچز میں 708 وکٹیں حاصل کیں تھی، ان کیرئیر 15 سال پر محیط تھا۔
عظیم لیگ اسپنر شین وارن نے آسٹریلیا کی جانب سے 2 جنوری 1992 کو سڈنی میں بھارت کے خلاف بین الاقوامی کرکٹ کا سفر شروع کیا تھا۔
ایک روزہ کرکٹ میں ان کے شاندار کیریئر کا آغاز 24 مارچ 1993 کو نیوزی لینڈ کے خلاف ویلنگٹن میں ہوا۔
عالمی شہرت یافتہ لیگ اسپنر کو اصل شہرت 1993 کی ایشز سیریز کے مانچسٹر ٹیسٹ میں مائیک گیٹنگ کو کرائی گئی گیند پر ملی تھی جسے ‘صدی کی بہترین گیند’ بھی قرار دیا گیا تھا، یہ ان کی انگلش سرزمین پر کرائی گئی پہلی گیند تھی۔
شین وارن نے07-2006 کی ایشز سیریز میں میلبرن میں کھیلے گئے سیریز کے چوتھے ٹیسٹ میچ میں عمدہ لیگ اسپن گیند کر کے انگلش اوپنر اینڈریو اسٹراس کی وکٹیں بکھیر کر ٹیسٹ کرکٹ میں 700 وکٹیں لینے کا اعزاز حاصل کیا تھا۔
ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے دوسرے کامیاب ترین باؤلر نے 145 ٹیسٹ میچوں میں 708 وکٹیں حاصل کی تھیں۔
ایک روزہ کرکٹ میں انہوں نے 194 میچوں میں آسٹریلیا کی نمائندگی کی اور 293 وکٹیں اپنے نام کیں۔
شین وارن نے اپنا آخری ٹیسٹ میچ بھی سڈنی کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا جہاں ان کا مدمقابل انگلینڈ تھا، 2 جنوری سے 5 جنوری 2007 تک جاری رہنے والے میچ میں انہوں نے 2 وکٹیں لیں اور اس کے ساتھ ساتھ 71 رنز کی یادگار اننگز بھی کھیلی۔
انہوں نے اپنا آخری ایک روزہ میچ ورلڈ الیون کی جانب سے ایشیا الیون کے خلاف 10 جنوری 2005 کو کھیلا، جس میں ان کی ٹیم فاتح رہی اور وہ 2 وکٹیں حاصل کر پائے۔
شین وارن نے 2013 میں تمام طرز کی کرکٹ سے کنارہ کشی سے قبل انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں ٹی ٹوئنٹی کرکٹ کھیلی تاہم وہ کرکٹ سے مسلسل جڑے رہے۔