انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ ولی عہد محمد بن سلمان پر سخت تنفید کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب نے ہزاروں افراد کو سالوں سے مقدمات کے اندراج کے بغیر ہی قید کر رکھا ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے وزارت داخلہ سے حاصل سرکاری اعداد وشمار کا جائزہ لیا اور بتایا کہ 2 ہزار 3 سو 5 افراد بغیر کسی عدالتی کارروائی کے 6 ماہ سے زائد عرصے سے قید ہیں۔
جبکہ ایک ہزار 8 سو 7 افراد ایک سال سے زائد عرصے سے اور 2 سو 51 افراد 3 سال سے زائد عرصے سے قید ہیں اور اب بھی ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں، اس کے علاوہ ایک شخص 10 سال سے قید ہے جو بظاہر جبری حراست کا کیس ہے۔
ہیومن رائٹس واچ نے اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ لوگوں کو جبری طور پر قید نہ رکھا جائے۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ کچھ سالوں میں جبری حراستوں میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔