چندی گڑھ: پنجاب کے امرتسر میں کل امرتپال نے متنبہ کیا تھا کہ اگر اس پر اور اس کے ساتھیوں پر دائر ایف آئی آر چہا ر شنبہ کی شام تک رد نہ کی گئی تو اپنے حامیوں سمیت تھانہ اجنالا کا گھیراؤ کرنے پہنچے گا۔
امرتسر میں اس وقت حالات کشیدہ نظر آ رہے ہیں۔ سکھ تنظیم ‘وارث پنجاب دے’ کے چیف امرتپال سنگھ کی طرف سے اجنالا پولیس کو دی گئی دھمکی کے بعد جمعرات کو اجنالا تھانہ کے باہر امرتپال کے ہزاروں حامیوں نے تلواروں اور بندوقوں کے ساتھ جمع ہو کر ہنگامہ کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق امرتپال کے حامیوں نے پولیس بیریکیڈ توڑ دیئے اور تھانے پر قبضہ کر لیا۔ بتایا جاتا ہے کہ امرتپال بھی موقع پر پہنچے اور تھانہ کا گھیراؤ کیا۔’یہ ہنگامہ امرتپال کے قریبی ساتھی لوپریت طوفان کی گرفتاری کے خلاف دیکھنے کو مل رہا ہے۔
امرتپال کے اعلان کو دیکھتے ہوئے امرتسر میں پولیس انتظامیہ نے سیکورٹی کا سخت انتظام کیا تھا۔ الگ الگ راستوں سے اجنالا پولیس اسٹیشن میں پہنچنے والے مقامات پر خصوصی ناکہ بندی کی گئی تھی اور زبردست پولیس فورس کی تعیناتی ہوئی تھی۔ اس کے باوجود امرتپال کے حامی جمعرات کے روز بڑی تعداد میں تھانہ اجنالا پہنچے اور خوب ہنگامہ کیا۔
امرتپال سنگھ کے کچھ حامی صبح سویرے ہی تھانہ اجنالا کے باہر پہنچ گئے تھے جہاں پہلے سے تعینات پولیس فورس نے انھیں حراست میں لے لیا۔ بعد میں جب امرتسر دیہات کے ایس ایس پی موقع پر پہنچے تو حراست میں لیے گئے نوجوانوں کو چھوڑ دیا گیا۔
اجنالا اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں ماحول کشیدہ دکھائی دے رہا ہے۔پولیس نے حالات کی سنگینی کو محسوس کرتے ہوئے لوپریت طوفان کو کل جمعہ کو چھوڑنے کا اعلان کیا ہے ۔ پولیس اسٹیشن سے احتجاجیوں کو ہٹاکر قریب گردوارہ منتقل کردیا گیا ہے ۔