جیسے ہی بجرنگ پونیا کو دھمکی آمیز پیغام موصول ہواانہوں نے سونی پت کے بہل گڑھ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی اور پولیس نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بجرنگ کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
کسان کانگریس کے ورکنگ چیئرمین بنے بجرنگ پونیا کو جان سے مارنے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ معلومات کے مطابق بجرنگ کے واٹس ایپ پر ایک غیر ملکی نمبر سے دھمکی آمیز پیغام بھیجا گیا ہے۔ پیغام میں لکھا گیا کہ بجرنگ کانگریس چھوڑ دیں ورنہ یہ آپ کے اور آپ کے خاندان کے لیے اچھا نہیں ہوگا، یہ ہمارا آخری پیغام ہے۔ الیکشن سے پہلے دکھائیں گے کہ ہم کیا ہیں۔ یہ ہماری آخری اور پہلی وارننگ ہے کہ آپ جہاں چاہیں شکایت کریں۔
جیسے ہی بجرنگ پونیا کو دھمکی آمیز پیغام موصول ہوا، اس نے سونی پت کے بہل گڑھ پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کرائی اور پولیس نے بھی تفتیش شروع کر دی ہے۔ اطلاعات کے مطابق بجرنگ کی سیکورٹی میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ پولیس کا کہنا ہے کہ وہ اس معاملے کو سنجیدگی سے لے رہے ہیں اور ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔
بجرنگ پونیا نے جمعہ کو ونیش پھوگاٹ کے ساتھ کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی۔ اس کے بعد پارٹی نے انہیں آل انڈیا کسان کانگریس کا ورکنگ صدر مقرر کیا۔ آپ کو بتا دیں، 4 ستمبر کو راہل گاندھی سے ملاقات کے بعد دونوں پہلوانوں نے کانگریس میں شامل ہونے کا فیصلہ کیا تھا۔
اتوار کو پونیا نے کانگریس میں شامل ہونے کی سیاست پر کہا، ‘میں ایک کھلاڑی اور کسان کا بیٹا ہوں، پارٹی کی طرف سے دی گئی ذمہ داری کے مطابق، مجھے لگتا ہے کہ میں کسانوں کی پریشانیوں کو بہتر طریقے سے اٹھا سکتا ہوں۔ برج بھوشن اور بی جے پی میں مسئلہ ہے (کہ ہم کانگریس میں شامل ہوئے)۔ اگر ہم بی جے پی میں شامل ہوتے تو محب وطن بن جاتے، لیکن کانگریس میں شامل ہونے کی وجہ سے وہ ہمیں غدار کہہ رہے ہیں۔ ہم اپنے لیڈر راہل گاندھی اور ان کی جدوجہد کے ساتھ ہیں۔ وہ تمام طبقات کی آواز اٹھا رہا ہے، چاہے وہ کسان ہوں، نوجوان ہوں یا کھلاڑی۔