نئی دہلی: دہلی کے جنوبی علاقے نیب سرائے تھانہ حدود میں ایک دل دہلا دینے والا قتل کا واقعہ پیش آیا ہے۔ یہاں ایک ہی خاندان کے تین افراد کی چاقو سے گود کر قتل کر دیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ صبح 5 بجے سے 7 بجے کے درمیان پیش آیا۔ قتل ہونے والے افراد کی شناخت 55 سالہ راجیش، 47 سالہ کومل اور 23 سالہ کویتا کے طور پر ہوئی ہے۔
قتل کے وقت، مقتول کا بیٹا جِم کے لیے گھر سے باہر گیا ہوا تھا۔ جب وہ واپس آیا تو گھر میں خون ہی خون تھا اور اس کے تینوں خاندان کے افراد کی خون آلودہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ اس نے فوری طور پر پولیس کو اطلاع دی۔
جس کے بعد موقع پر پہنچنے والی پولیس نے تحقیقات شروع کر دیں۔ پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات کے دوران مقتولین کے جسموں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے لیکن ابھی تک قتل کی وجہ کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔ قاتلوں کا پتہ لگانے کے لیے پولیس مختلف زاویوں سے تحقیقات کر رہی ہے۔
مقتول کے ایک پڑوسی نے بتایا کہ صبح کے وقت لوگ زیادہ تر سو رہے تھے اور جب لوگوں نے اکٹھا ہو کر موقع پر پہنچا تو یہ خوفناک منظر سامنے آیا۔ پڑوسی کے مطابق مقتول کا بیٹا ہر روز کی طرح 5 بجے جِم جانے کے لیے گھر سے نکلا تھا اور باہر سے دروازہ بند کر کے گیا تھا، مگر جب وہ واپس آیا تو گھر میں قتل کی واردات ہو چکی تھی۔
اس سے قبل، دہلی کے مضافاتی علاقے، منگول پوری میں بھی ایک نوجوان کی تیز گولیوں سے قتل کر دیا گیا تھا۔ اس واقعے میں بھی پولیس نے سی سی ٹی وی فوٹیج کو قبضے میں لے لیا اور کچھ مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا ہے۔
دہلی کے وزیر اعلیٰ، آتِشی نے نیب سرائے میں پیش آنے والے اس ٹرپل مڈر کے معاملے پر مرکز حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔ آتِشی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ، “آج صبح نیب سرائے میں ٹرپل مڈر ہوا، دہلی میں دن دہاڑے قتل ہو رہے ہیں، گولیاں چل رہی ہیں، اور کھلے عام منشیات بیچی جا رہی ہیں۔
مرکز حکومت کی دہلی میں ایک ہی ذمہ داری ہے – دہلی والوں کو تحفظ فراہم کرنا، اور وہ اپنی اس ذمہ داری میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔”
دہلی کی اے اے پی حکومت مسلسل مرکز پر دہلی کی سکیورٹی اور قانون و انتظام کی ذمہ داری میں ناکامی کا الزام لگا رہی ہے۔ اروند کیجریوال نے اس سے پہلے بھی کئی بار کہا ہے کہ ان کا حکومت نے دہلی کی ترقی کے لئے ہر ممکن کوشش کی ہے، مگر دہلی کی سکیورٹی کی ذمہ داری مرکز حکومت کی ہے، اور وہ اس میں ناکام ہیں۔