ایک طویل مگر منفرد تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ شام کے وقت یا پھر رات گئے محض تین منٹ کی ورزش کرنا بھی دن کے وقت میں ڈیڑھ گھنٹے تک ورزش کرنے سے بہتر ہوتی ہے۔
طبی ویب سائٹ کے مطابق آسٹریلوی شہر سڈنی کے ماہرین کی جانب سے 30 ہزار افراد پر 8 سال تک کی جانے والی تحقیق سے معلوم ہوا کہ شام کے وقت یا پھر نصف شب کے بعد ورزش کرنا زیادہ فائدہ مند ہوتی ہے۔
ماہرین نے تحقیق کے لیے یوکے بائیو بینک کے ڈیٹا کا جائزہ لیا اور جن افراد پر تحقیق کی گئی ان میں سے تین ہزار افراد موٹاپے کی وجہ سے ذیابیطس کا بھی شکار ہوچکے تھے۔
تمام رضاکاروں کو دن اور رات کے مختلف اوقات میں ورزش کرنے کا کہا گیا تھا اور ان کے جسموں میں مختلف ڈیوائسز نصب کی گئی تھیں تا کہ ان کی ورزش اور معمول کو دیکھا جا سکے۔
ماہرین نے 8 سال بعد تمام رضاکاروں کی صحت اور ان میں ہونے والی تبدیلیوں کو دیکھنے کے بعد ان کے طبی ٹیسٹس کا بھی جائزہ لیا۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ شام کے 6 بجے کے بعد یا نصف شب کے بعد مختلف طرح کی ورزشیں کرنا وزن کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتی ہیں جب کہ رات گئے ورزش کرنے سے ذیابیطس میں بھی فائدہ ملتا ہے۔
ماہرین کے مطابق عام طور پر رات دیر گئے بلڈ شوگر کی سطح کو کم کرنے والی انسولین نہیں پن پاتی اور اگر رات گئے ورزش کی جائے تو انسولین بننے سمیت بلڈ شوگر سے کی سطح میں بھی کمی ہوگی۔
ماہرین نے بتایا کہ نتائج سے معلوم ہوا کہ دن بھر میں زیادہ ورزش کرنے والے افراد کے مقابلے شام کے 6 بجے اور نصف شب کے وقت صرف تین منٹ تک ورزش کرنے والے افراد کو زیادہ فائدہ ملا۔
ماہرین نے بتایا کہ شام کے وقت یا نصف شب کے بعد دوڑنے، تیز چلنے، تیراکی کرنے، ڈانس کرنے، مختلف کھیل کھیلنے سمیت صرف تین منٹ تک ہر طرح کی جسمانی ورزش کرنے کا اتنا زیادہ فائدہ ہوسکتا ہے جتنا دن میں ڈیڑھ گھنٹے کی ورزش سے ہوتا ہے۔
ماہرین نے بتایا کہ شام کے بعد اور رات گئے کی ورزش سے نہ صرف جسمانی بلکہ ذہنی صحت بھی بہتر ہوتی ہے۔