دیوبند : جنگل میں شکار کے بہانے گھر سے بلاکر تین نوجوانوں نے طمنچہ سے اپنے ہی ساتھی کو گولی مار دی ،گولی لگنے سے زخمی ہوئے نوجوان کو اہل خانہ نے دیوبند کے سرکاری اسپتال میں داخل کرایا ، جہاں پرڈاکٹروں نے ابتدائی علاج کے بعد زخمی کی نازک حالت کو دیکھتے ہوئے ہائر سینٹر کیلئے ریفر کر دیا ،
پولیس نے زخمی نوجوان کے والد کی تحریر پر تینوں ملزمین کے خلاف جان سے مارنے کی کوشش کی دفعات میں مقدمہ درج کیا ہے ۔دیوبند تحصیل کے گاؤں امبہٹہ شیخاں کے رہنے والے سالم ولد وارث کو گاؤں کے ہی اس کے تین ساتھی عباد اللہ پور کے جنگل میں شکار کرنے کیلئے گھر سے لے کرگئے تھے ،
اہل خانہ کے مطابق شکار کے بعد سالم جب اپنے ساتھیوں کے ساتھ گھر واپس لوٹ رہا تھا تو ان میں کسی بات کو لیکر کہا سنی ہو گئی ، جس کے سبب ملزمین نے اسکے پیر میں گولی مار دی ۔
اطلاع ملتے ہی گاؤں میں پہنچی پولیس نے زخمی کو سی ایچ سی میں داخل کرایا جہاں پر ڈاکٹروں نے زخمی کی حالت کو دیکھتے ہوئے ہائر سینٹر ریفر کر دیا ۔سالم کے اہل خانہ نے بتایا کہ اسکا علاج دہلی کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں کرایا جا رہا ہے اسکا ایک پیر جسم سے مکمل طور پر الگ ہو گیا ہے ۔
وہیں کوتوالی انچارج یگیہ دت شرما نے بتایا کہ زخمی نوجوان کے والد وارث نے گاؤں کے ہی احسان ،شرافت اور اشتیاق کے خلاف جان سے مارنے کی کوشش سمیت کئی سنگین دفعات میں مقدمہ قائم کرایا ہے ،انہوں نے بتایا کہ ایک ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے جلد ہی دو دیگر ملزمان کو بھی گرفتار کرکے جیل بھیجا جائیگا ۔
بتایا جاتا ہے کہ گاؤں عباد اللہ پور کے جنگل میں گولی لگنے سے زخمی ہوئے نوجوان کے معاملہ کو اسکے اہل خانہ شروعات میں لوٹ پاٹ کا ہونا بتا رہے تھے ،اہل خانہ کا الزام تھا کہ پانچ بدمعاشوں نے سالم کو گولی مارکر۵۰ہزار روپئے لوٹ لئے ،لیکن پولیس کی جانچ میں معاملہ شکار کے بعد ہوئی کہا سنی کا نکلا ۔