بیبی ٹوریز کیس 2011ء
اس کیس میں نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ پر بیرونی دوروں کے دوران بیرون ملک رقوم کی منتقلی کا الزام عاید کیا گیا۔ اسٹیٹ کنٹرولر شابیرا کے مطابق نیتن یاھو کی سرگرمیوں کو مجرمانہ قرار دیا۔ اسٹیٹ کنٹرولر کی طرف سے یہ سوال اٹھایا گیا کہ نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ کے بیرون ملک دورے کے لیے کسی دوسرے کی طرف سے رقوم کی فراہمی کا کیسے جواز پیدا ہوسکتا ہے۔ پراسیکیوٹر جنرل نے منصوبہ بند کیس قرار دیا اور کہا کہ اس کیس کے ثبوت نہیں ملے کے بعد یہ کیس بھی داخل دفتر کردیا گیا۔
پارک فرنیچر کیس 2015ء
اس کیس میں بھی وزیراعظم نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ پر وزیراعظم ہاؤس کے پارک کے فرنیچر کو اپنی خصوصی رہائش گاہ کے لیے استعمال کرنے کا الزام عاید کیا گیا۔ پولیس نے سارہ نیتن یاھو پر دھوکہ دہی کا الزام عاید کیا اور کہا کہ نیتن یاھو اور ان کی اہلیہ دھوکہ دہی، فراڈ اور اعتماد کو ٹھیس پہنچانے کے مرتکب ہوئے ہیں۔