جونپور: وشو ہندو پریشد (آر ایس ایس) کے صدر پروین بھائی توگڑیا نے کہا ہے کہ اجودھیا میں رام مندر کی تعمیر کا عزم لے کر اقتدار میں آئی مرکز کی نریندر مودی حکومت کروڈوں ہندو عام لوگوں کے جذبات پر توجہ دینے کی بجائے ٹرپل طلاق کی پیروی میں مصروف ہے ۔
توگڑیا نے جمعرات کو شام میں یہاں صحافیوں سے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے رام مندر کی تعمیر کے وعدے کے ساتھ 2014میں مرکز میں اقتدار حاصل کیا تھا مگر ہر بار کی طرح اس بار بھی بی جے پی اس حساس مسئلے کو بھول گئی اور اقلیتی کمیونٹی میں خواتین کے دلوں میں جگہ بنانے کے لئے ٹرپل طلاق کی زور و شور سے پیروی کر رہی ہے . انہوں نے کہا کہ بی جے پی حکومت بغیر وعدے کے جی ایس ٹی اور ٹرپل طلاق قانون منظور کرا سکتی ہے لیکن جس وعدے نے اسے اقتدار کی چوٹی پر پہنچایا، اسے رام مندر کی تعمیر کے وعدے کی ذرا بھی فکر نہیں یا یوں کہا جائے کہ کیا ہوا وعدہ یاد تک نہیں ہے . انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی اگر مندر کی تعمیر کے لیے راہ ہموار نہیں کرا پائیں گے تو کیا پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان مندر بنانے یہاں آئیں گے . انہوں نے واضح طور پر کہا کہ حکومت کسی کی ہو رام مندر تو بن کر رہے گا۔رام جنم بھومی کی تعمیر کے لئے وجیے ڈیشمی کے بعد 31اکتوبر کو لکھنؤ سے اجودھیاکوچ کریں گے . اس سے پہلے ملک میں 30کروڑ ہندوؤں کی مدد سے دستخطی مہم چلائی جائے گی۔