لکھنؤ: بین الاقوامی سطح پر کچھوے کی اسمگلنگ کرنےوالے گروہ کے ایک ممبر کو اسپیشل ٹاسک فورس نے شکوہ آباد اسٹیشن کے پاس سے گرفتار کیا ہے۔ ملزم روپیش کمار کے پاس سے 85 کچھوے برآمد ہوئے ہیں۔
اے ڈی جی ایس ٹی ایف امیتابھ یش نے بتایاکہ ہندوستان میں پائے جانے والی 29 نسلوں میں 15 اترپردیش سے پائی جاتی ہیں۔ ان میں 11نسلوں کی اسمگلنگ کی جاتی ہے۔
اس غیرقانونی تجارت میں اس کے گوشت اور جھلی کو سکھاکر طاقتور دوا میں استعمال کیا جاتا ہے۔ اٹاوہ، ایٹہ، مین پوری، اوریہ، فیروزآباد اور رامپور سمیت دیگر اضلاع میں کچھوے کا ملائم کوچھ کاٹ کر اسے سکھاکر تجارت کی جاتی ہے۔ مذکورہ اسمگلر مغربی بنگال کے تاجروں کی مدد سے بنگلہ دیش، میانمارک کے راستے چین، ہانک کانگ اورملیشیا میں کرتے ہیں۔
تفتیش کےد وران ایس ٹی ایف نے محکمہ جنگلات ٹیم کے ساتھ اسمگلنگ کرنے والے گروہ کے روپیش کمار باشندہ آدرش نگر فیروزآباد کو گرفتار کیا ہے۔ ملزم نے اقبال کیا کہ اس کا گروہ یمنا ، چمبل، گنگا، گومتی، گھاگھرا، گنڈک ندی اور تالابوں میں کچھوے جمع کرکے اسمگلنگ کرتے ہیں۔ گروہ کا سرغنہ توفیق باشندہ رامپور ہے۔
توفیق نے ہی تھیلہ اسٹیشن پر ساتھیوں کو دینے کے لئے کہا تھا۔ توفیق دوسروںکو تین ہزار روپئے فی کچھوا اور وہ لوگ بین الاقوامی سطح پر سات ہزار روپئے میںفروخت کرتے ہیں۔ ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔