رمضان المبارک کے دوران مسلمانوں کو مختلف وجوہات کی بنا پر سر درد کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جن میں سب سے زیادہ عام وجوہات ،خون میں شوگر کم ہونا، پانی، کیفین اور نیند کی کمی شامل ہیں۔
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ سحری کے وقت میٹھا کھانے سے دن بھر بلڈ شوگر لیول بہتر رہے گا، لیکن ایسا نہیں ہوتا۔
روزے کے دوران جسم میں پانی کی کمی، شوگر اور نمکیات کی کمی بے شمار مسائل کا سبب بن سکتی ہے جن میں سر درد، سستی، پٹھوں میں کمزوری، چکر آنا، بلڈ پریشر میں کمی، دل کی دھڑکن میں اضافہ، بخار اور دیگر شدید وجوہات میں آپ بے ہوش بھی ہوسکتے ہیں۔
ان مسائل سے بچنے کا آسان حل یہ ہے کہ سحری اور افطار کے اوقات میں پانی کی مقدار میں اضافہ کریں۔
ماہ رمضان میں مسلمان 15 سے 16 گھنٹوں تک کچھ کھاتے پیتے نہیں جبکہ نیند کے دورانیے میں کمی سمیت طرز زندگی اور جسم میں بھی کافی تبدیلیاں آتی ہیں۔
ڈنمارک میں کی گئی ایک تحقیق کے مطابق روزے کے دوران سر درد کی شرح میں 4.1 فیصد اضافہ ہوا ہے، زیادہ تر 16 گھنٹے روزہ رکھنے کے بعد سر درد ہوتا ہے اور افطاری کے بعد ہی سر درد میں کمی آنے لگتی ہے۔
روزے کے دوران سر درد کا کیا علاج ہے ؟ آئیے جانتے ہیں:
فائبر غذاؤں کا استعمال:
روزے کے دوران سر درد کی عام وجہ بھوک لگنا، جسم میں پانی کی کمی، نیند کے دورانیے میں کمی ہوسکتی ہے۔
اسی لیے سر درد کا آسان حل یہ ہے کہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سحری کھانا کبھی مت چھوڑیں، سحری میں ریشہ دار غذاؤں کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں۔
ریشہ دار غذاؤں میں گوبھی، گاجر، آلو، گندم کے علاوہ سیب اور کیلے بھی شامل ہیں۔
پانی کا استعمال زیادہ کریں:
چونکہ 15 گھنٹے روزہ رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی ہوجاتی ہے لہٰذا سحری میں کم از کم 4 گلاس پانی اور افطار کے بعد ہرآدھے یا ایک گھنٹے کے وقفے سے پانی کا ایک گلاس لازمی پینے کی عادت ڈالیں۔
کیفین کا استعمال
کوشش کریں کہ سحری میں ایک کپ کافی پی لیں، کافی پینے سے جسم سے کیفین کے اخراج کا خطرہ کم ہو جائے گا۔
نیند کی کمی سر درد سمیت دیگر مسائل کی ایک اہم وجہ ہے۔رمضان کے دوران سونے کے اوقات کو منظم کریں، دیر تک جاگنے سے گریز کریں اور دن کے وقت سونا یقینی بنائیں جو آپ کی صحت کے لیے یقینی طور پر مددگار ثابت ہوگا۔