کلکت : مرکزی حکومت کے ذریعہ مرکزی اسکیموں کے فنڈ کو روکے جانے کے خلاف آج ترنمول کانگریس کے ہزاروں کارکنان ابھیشیک بنرجی کی قیادت میں راج بھون کے باہر احتجاج و مظاہر ہ کیا ۔ بدھ کو دوپہر 2 بجے رابندر سدن سے جلوس کا آغاز ہوا۔ پارٹی کے آل انڈیا جنرل سکریٹری ابھیشیک بنرجی بھی اس میں شامل تھے ۔
ابھیشیک بنرجی کے ساتھ ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ اور ممبران اسمبلی اور سینئر لیڈران موجود تھے ۔چوں کہ گورنر شمالی بنگال کے دورے پر ہیں اس لئے ابھیشیک بنرجی کے راج بھون تک پہنچنے کے باوجود گورنر سے ملاقات نہیں ہوسکی ہے ۔ انہوں نے سیلاب کی صورتحال کا معائنہ کرنے کے لیے جمعرات کو شمالی بنگال کا دورہ کیا۔
وہ وہاں سے وہ کلکتہ واپس نہیں آئیں گے بلکہ دہلی جائیں گے ۔ شمالی بنگال سے گورنر سی وی آنند بوس دوبارہ دہلی چلے گئے ہیں۔ حکمراں جماعت ترنمول کانگریس نے الزام لگایا کہ گورنر ان کے احتجاج کے خوف سے بھاگ گئے ہیں۔
ترنمول کانگریس کی قیادت نے راج بھون کے سامنے ریلی سے خطاب کرنے والوں میں سیانی گھوش، فرہاد حکیم، مہوا مترا، شتابدی رائے ، کلیان بندوپادھیائے شامل تھے ۔ترنمول کانگریس نے بدھ کو گورنر سے وقت طلب کیا تھا لیکن حکمران پارٹی کا دعویٰ ہے کہ بوس نے کہا کہ وہ شمالی بنگال میں ہیں۔ ترنمول کا وفد ان سے ملنے وہاں آ سکتا ہے ۔
بنگال کی حکمراں جماعت نے گورنر کے اس جواب کوزمیندارانہ ذہنیت قرار دیا ہے ۔ابھیشیک بنرجی کو منگل کو دہلی کے کرشی بھون سے گرفتار کر کے مکھرجی نگر پولیس اسٹیشن لے جایا گیاتھا۔
رات کو وہاں سے رہا ہونے کے بعد ابھیشیک بنرجی نے راج بھون کے گھیرائو کا اعلان کیا تھا۔راج بھون کے سامنے اسٹیج تیار کیا گیا تھا۔اسٹیج کے آس پاس منریگا جاب ہولڈرس اور ترنمول کانگریس کے ورکرس بڑی تعداد میں جمع تھے ۔]
ترنمول کانگریس نے 2 اور 3 اکتوبر کو دہلی میں 100 دن کے کام سمیت مختلف پروجیکٹوں کے مرکزی واجبات کی وصولی کا مطالبہ کرنے کے لیے احتجاجی پروگرام منعقد کیا تھا۔ راج گھاٹ کے علاوہ، جنترمنتر پر اور یہاں تک کہ کرشی بھون کے باہر بھی ترنمول کانگریس کے لیڈروں نے احتجاج کیاتھا۔